Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology and Philosophy Historical Record For Sunnah Transmitted Through Ijma And Tawatur

Tagged: , ,

  • Historical Record For Sunnah Transmitted Through Ijma And Tawatur

    Posted by adeel ahmad on August 23, 2024 at 12:20 pm

    یقینا ایسا ہوا ہوگا

    کہ رسول اللہ نے جو دین دیا قران کے علاوہ وہ تمام صحابہ کو دیا گیا ہوگا اور سب اس پر عمل پیرا تھے اور اس کو اگلی نسلوں تک منتقل کر رہے تھے

    اور پھر کچھ صحابہ نے جو واقعات رسول اللہ کے ساتھ پیش ائے تھے جس کے اندر وہ واقعات بھی شامل تھے جس کے اندر رسول اللہ الدین جاری کر رہے تھے اور اس کے علاوہ بھی بہت سے متفرق واقعات جس میں دوسری نوعیت کی چیزیں ہوتی تھی وہ اگے بیان کیے جو کئی راویوں کے بعد محدثین تک پہنچے

    ایسا کہنا بالکل غیر عقلی اور غیر علمی بات ہوگی کہ دین کے بنیادی احکامات کسی راوی کے محدث کو بتانے سے پہلے باقی لوگ اس واقعے کو تو نہیں جانتے ہوں گے لیکن اس واقعے کے اندر موجود جو دین جاری کیا گیا اس سے واقف نہیں تھے

    اصل مسئلہ یہ ہے کہ جب روایات کی سند پر اطمینان ہو گیا اور اس میں موجود کنٹینٹ کی

    تصدیق اجماع اور تواتر سے ہو گئی

    تو اس روایت پر بڑا اعلی درجے کا اطمینان قائم ہو گیا

    اب چونکہ یہ روایت یا واقعہ سند کی صورت میں تھا جس کی سند پر اطمینان تھا راوی قابل اعتماد تھے

    تو جو چیز پہلے اجماع اور تواتر سے منتقل ہوتی ارہی تھی بغیر کسی مخصوص سند کے

    اب لوگوں نے عام طور پر اس واقعے کو بطور دلیل اجماع اور تواتر کے ساتھ منتقل کرنا شروع کر دیا

    کیونکہ روایات کو سنت سے الگ رکھنے کا کوئی رواج مسلمانوں میں نہیں رہا

    تو اس وجہ سے سنت اور روایات کب مکس ہو گئی پتہ بھی نہیں چلے گا

    ان میں بس وہ چیزیں مختلف ہیں جو اجماع اور تواتر کے ساتھ منتقل تو ہو رہی تھی لیکن ان سے متعلق کوئی روایت نقل نہیں ہوئی جیسے رفع الیدین کی تنسیخ

    تو ایسے معاملات اس وقت کے علماء نے الگ سے اس کو بیان کر دیا کہ یہ چیز اجماع اور تواتر سے منتقل ہوتی ا رہی ہے یہ سنت ہے

    لیکن باقی کی سنتیں جن کے موافق روایات مل گئی ان کے معاملے میں انہی کو پیش کیا جانے لگا

    جس سے اجماع اور تواتر اس روایت پر منتقل ہو گیا

    مسئلہ اس وقت ہوگا جب کوئی اور عمل جس پر پہلے ہی اجماع اور تواتر نہ ہو لیکن کسی روایت پر اطمینان کے بعد وہ چیز مشہور ہو گئی اور مسلمانوں کی اگلی نسلوں میں ویسے ہی منتقل ہونے لگے

    اب اجماع اور تواتر سے منتقل ہونے والی سنت بھی روایت ہی کی بنیاد پر پیش کی جا رہی ہے

    اور روایت کی بنیاد پر جس چیز پر اجماع ہو گیا وہ بھی روایت ہی کی بنیاد پر پیش کی جا رہی ہے دونوں میں فرق کیسے کریں

    فرق کرنے کا جو واحد طریقہ مجھے نظر اتا ہے

    وہ یہ ہوگا کہ روایت کے متعلق تو یہ کلیئر ہے

    کہ یہ اس کا راوی ہے ایک راوی ہے دو راوی ہے

    باقی جس چیز پر پہلے اجماع اور تواتر تھا

    اور بعد میں کسی روایت پر شفٹ ہوا

    اس سنت کے متعلق ہمیں ایسی روایت بھی مل جائے یا ایسی تاریخ بھی مل جائے جس میں یہ چیز موجود ہو کہ وہ چیز اس مخصوص روایت سے پہلے بھی دین کی حیثیت سے مسلمانوں میں جاری تھی

    جس سے مجموعی طور پر ایسا ہونا چاہیے

    کہ تمام سنتوں کو جو اج تواتر سے منتقل ہو رہی تھی یہ چیز علم میں موجود ہو کہیں نہ کہیں کہ وہ چیز اس روایت سے پہلے بھی مسلمانوں میں عام تھی جس کی بنیاد پر اسے پیش کیا جا رہا ہے یا ابھی بھی اس کے متعلق یہ چیز معلوم ہو تواتر سے کہ وہ چیز شروع سے ہی تواتر کے ذریعے منتقل ہو رہی ہے ناک کے پیش کی جانے والی روایت کی بنیاد پر

    اس کے علاوہ اپ اصلا تواتر سے منتقل ہونے والی چیزوں کو اور اصلا روایت کے ذریعے منتقل ہونے والی چیزوں میں فرق نہیں کر پائیں گے یا کچھ چیزوں کے معاملات میں یہ فرق بڑا کم ہو جائے گا اور اصولی طور پر یہ فرق بہت

    زیادہ ہونا چاہیے

    کیا اپ مجھے ماضی کے علماء نے کسی بھی سنت کو بیان کیا ہو اور یہ کہہ کر بیان کیا ہو کہ یہ جمع اور تواتر سے منتقل ہوتے ا رہے ہیں اور روایت کو بنیاد نہ بنایا ہو اضافی دلیل کے طور پر پیش کر دیا تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن پہلے یہ کہا ہو کے یہ چیز مسلمانوں کے تعامل اور تواتر سے منتقل ہوتی ا رہی ہے

    کسی معاملے پر اج اجماع موجود ہے لیکن لوگ اسے کسی روایت کی بنیاد پر پیش کر رہے ہیں اپ اس کے بغیر کہ اپ کو پتہ چلے کہ ماضی میں کچھ علماء نے اس کو بغیر روایت کے بھی پیش کیا ہے اور تواتر کی نسبت سے بیان کیا ہے

    اس کے بغیر اپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اس پر شروع سے اجماع اور تواتر تھا

    ایسا بھی تو ہو سکتا ہے کہ کوئی چیز خبر واحد سے منتقل ہوئی ہو روایت کے طور پر لیکن اس میں کنٹینٹ پر کسی کو کوئی اعتراض نہ ہو اور راوی بھی بہت اعلی درجے کے ہوں تو اس پر اطمینان کی وجہ سے وہ عام بھی ہو جائے اور اتنی عام ہو جائے کہ اس پر مسلمانوں کا اجماع اور تواتر قائم ہو جائے

    ہم یہ کیسے میک شور کریں کہ ایسا نہیں ہوا اس کی بجائے اگر ہم یہ ڈھونڈ لیں کہ جو سنتیں ہیں یا دین کے متعلق کوئی عالم کوئی کتاب لکھنے لگا ہے جو بہت سی تصانیف ہوئی ہیں

    اگر کوئی چیز اجماع اور تواتر سے منتقل ہو رہی تھی تو اسی کا حوالہ دے کر ایسے کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ عالم اسے بیان نہ کریں

    چلو غامدی صاحب کی طرح کسی نے لسٹ نہیں بنائی ان کو ایک جگہ اکٹھا نہیں کیا لیکن مثال کے طور پر امام ابو حنیفہ نے نماز کے متعلق باب اور نماز کے اعمال لکھنے شروع کیے ہیں اور کہا کہ نماز کے یہ اعمال مسلمانوں کے اجماع اور تواتر سے منتقل ہوتے ا رہے ہیں اور یہ کچھ اعمال ہیں جو فلاں فلاں روایت میں ائے ہیں وغیرہ وغیرہ

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 month ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Historical Record For Sunnah Transmitted Through Ijma And Tawatur

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar August 23, 2024 at 11:14 pm

    ان احتمالات کے مقابل مثالیں بھی تلاش کی جائیں کہ عملا ایسا ہوا ہے تو آگے کی تحقیق کی جائے۔ محض احتمالات از خود کسی حقیقت یا مسئلے کے لیے بنیاد فراہم نہیں کرتے۔

    سنتیں تمام تر عملی نوعیت کی ہیں اور تمام مسلمانوں کا اس پر مسلسل اجماع چلا ا رہا ہے۔ فقہا اس سنتوں کو اپنی کتابوں میں بیان کرتے اور ان پر متفرع ہونے والے مسائل پر بحث کرتے ا رہے ہیں۔

    کوئی ایسا عمل کو پہلے دور میں مجمع علیہ کہ تھا وہ بعد بھی کبھی مجمع علیہ نہیں ہو سکتا۔ اس میں اختلاف ہونا لازمی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رفع الیدین جیسے اعمال سنت متواترہ قرار نج پا سکے کیوں کہ اولا ان کی یہ حیثیت نہیں تھی۔

You must be logged in to reply.
Login | Register