Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam خلفائے راشدین کے سنت کی پیروی کرنا ؟؟

  • خلفائے راشدین کے سنت کی پیروی کرنا ؟؟

    Posted by Aejaz Ahmed on October 3, 2024 at 4:41 am

    صحیح روایت میں ہے کہ میرے خلفائے راشدین کے سنت کی پیروی کرو۔ چنانچہ فرمایا:

    فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي ، وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيِّينَ۔

    تو تم میری سنت کی اور ہدایت یافتہ خلفاے راشدین کی سنت کی پیروی کرنا۔

    سنن الترمذي: 2676، سنن أبي داود:4607،

    اس روایت کا حقیقی مطلب کیا ہے کہ کیا دین کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم اللہ اور اسکے رسول کی سنت کے ساتھ ساتھ خلفائے راشدین کے سنت کی بھی پیروی کریں ؟؟

    دوسرا سوال یہ ہے کہ خلفائے راشدین سے کون کون مراد ہیں ؟؟

    کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ فرمان رسولﷺ اور خلفاء کی سنت میں فرق ہو ؟؟ اگر ایسا ہو تو کیا کریں ؟؟

    Aejaz Ahmed replied 1 month, 2 weeks ago 3 Members · 8 Replies
  • 8 Replies
  • خلفائے راشدین کے سنت کی پیروی کرنا ؟؟

    Aejaz Ahmed updated 1 month, 2 weeks ago 3 Members · 8 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 5, 2024 at 1:18 am

    فرق تضاد کا نہیں ہو سکتا۔ البتہ وقت اور حالات کی وجہ سے حکمت عملی میں ہو سکتا ہے۔

    خلفا کی سنت سے مراد اجتماعی معاملات میں ان کے احکامات کی پیروی کرنا ہے۔ خلیفہ حکومت کا نام ہے اور ان کے طریقے سے مراد نظم اجتماعی سے متعلق طریقے ہی ہیں۔ جہاں تک دین کا تعلق ہے تو اس میں کوئی کمی کا اضافہ کویہ دوسرا نھیں کر سکتا۔

    • Muhammad

      Member October 5, 2024 at 11:40 am

      مگر غامدی صاحب تو کہتے ہیں کہ اللہ اور رسول ص کے سوا ہر کسی سے اختلاف کیا جا سکتا ہے

      تو کیا یہ حدیث ان کے قول سے روگرداں نہیں؟

    • Dr. Irfan Shahzad

      Scholar October 5, 2024 at 9:27 pm

      جیسا کہ بتایا گیا یہ نظم اجتماعی میں ان کی اطاعت کا حکم ہے جس کا حکم قرآن نے دیا ہے کہ اولوا الامر کی اطاعت لازم ہے۔

      دین کے معاملے میں خلفا کی کوئی الگ سنت ہو نہیں سکتی۔

    • Muhammad

      Member October 6, 2024 at 5:56 am

      نظم اجتماعی سے کیا مراد ہے؟

    • Aejaz Ahmed

      Member October 6, 2024 at 6:05 am

      نظم اجتماعی = حکومت کا نظم اور اسکے معاملات

    • Muhammad

      Member October 6, 2024 at 3:14 pm

      مثلاً؟

    • Aejaz Ahmed

      Member October 6, 2024 at 7:46 pm

      حکومتی نظم یعنی گورننس میں مختلف عناصر شامل ہوتے ہیں جو ایک ریاست یا حکومت کو چلانے اور منظم کرنے کے لئے ضروری ہیں۔ ان عناصر میں قانون سازی کرنا اور ان پر عملدرآمد کا نظام بنانا، انصاف کی بالادستی کے لئے عدالتوں/قاضی کا ہونا، قانون سازی کے لئے شوریٰ/پارلیمنٹ کا ہونا، معاشی نظم و نسق کا جائزہ لینا اور اس حوالے سے عوامی فلاح کے لئے اقدامات کرنا، فوج اور دفاعی نظام کا ہونا اور عوامی بہبود کے دوسرے اقدامات اور خارجہ امور وغیرہ کے اقدامات شامل ہیں۔

  • Aejaz Ahmed

    Member October 5, 2024 at 1:19 am

    جزاک اللہ خیرا

You must be logged in to reply.
Login | Register