-
End Of Christian Beliefs In The End Times
Assalamualaikum!
اِنِّیْ مُتَوَفِّیْکَ وَرَافِعُکَ اِلَیَّ وَمُطَہِّرُکَ مِنَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَجَاعِلُ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْکَ فَوْقَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ، ثُمَّ اِلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَاَحْکُمُ بَیْْنَکُمْ فِیْمَا کُنْتُمْ فِیْہِ تَخْتَلِفُوْنَ.(۳ :۵۵)
’’میں نے فیصلہ کیا ہے کہ تجھے وفات دوں گااور اپنی طرف اٹھا لوں گا اور تیرے اِن منکروں سے تجھے پاک کروں گا اور تیری پیروی کرنے والوں کو قیامت کے دن تک اِن منکروں پر غالب رکھوں گا۔پھر تم سب کو بالآخر میرے پاس آنا ہے ۔ سو اُس وقت میں تمھارے درمیان اُن چیزوں کا فیصلہ کروں گا جن میں تم اختلاف کرتے رہے ہو۔‘‘
اوپر کی آیت ملاحظہ فرمائیں ۔
نزول مسیح کی روایات کا مصداق غامدی صاحب نے مسیحیوں کے اندر سے اٹھنے والی اصلاحی تحریک کو قرار دیا ہے۔
اور اُن روایات میں صلیب کو توڑنے سے مراد تثلیث کے عقیدہ کے خاتمے سے لیے ہیں۔
اور یہ کہ پھر مسیحیت نے جو اختلافات کیے ان سب کا آخری وقت میں خاتمہ ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ جب اختلاف دنیا میں ختم ہورہاہے توپھر آخرت میں کس اختلاف کا فیصلہ ہوگا؟
Sponsor Ask Ghamidi