Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions تکفیر

  • تکفیر

    Posted by Rashid Bangash on October 14, 2024 at 8:03 am

    غامدی صاحب کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم میں یہ حق نہیں پہنچتا کہ ہم کسی کو کافر کہیں لیکن مثال کے طور پر اگر کوئی چور چوری کرتا ہے ثبوت ہونے کے بعد بھی وہ تسلیم نہیں کرتا کہ میں نے چوری کی ہے۔ جیسے قادیانی حضرات کا عقیدہ کفریہ ہے وہ ختم نبوت پر ایمان نہیں رکھتے پھر ہم اس سے مسلمان کیسے سمجھیں

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 month, 1 week ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • تکفیر

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 15, 2024 at 4:00 am

    چوری کا حسی ثبوت پیش کیا جاتا ہے تو چور کے انکار کے بعد بھی اسے چور سمجھا جا سکتا ہے۔

    لیکن کسی شخص کو کافر کہنے کے لیے ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہوتا۔ اس لیے کہ کفر کا مطلب جان بوجھ کر انکار ہے۔ یعنی ایک شخص یہ جان کر انکار کرتا ہے وہ درست بات کا انکار کر رہا ہے۔ جب ایک شخص یہ کہتا ہے وہ کفر نہیں کر رہا ہے بلکہ اسے بات سمجھ ہی یوں آئی ہے تو اسے کافر ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں دیا جا سکتا۔ اس کے دل کا حال خدا جانتا ہے۔ رسول کی موجودگی میں اللہ بتا دیتا تھا کہ کون منافق ہے جو دل سے منکر ہے۔ مگر اب ہمارے پاس دل کی حالت جاننے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register