Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islam And State Feudalism And Islam (جاگیرداری نظام)

Tagged: ,

  • Feudalism And Islam (جاگیرداری نظام)

    Posted by Aejaz Ahmed on October 14, 2024 at 11:04 am

    محترم جاوید غامدی صاحب نے کہیں کہا تھا کہ اسلام میں جاگیرداری نظام نہیں ہے۔ اور اس حوالے سے انہوں نے سورہ حم سجدہ کی آیت نمبر 10 کا حوالہ دیا تھا۔ برائے مہربانی جاگیرداری نظام کے حوالے سے انکی کوئی تفصیلی کلپ ہے تو وہ شیئر کردیں۔ اور یہ بھی بتائیں کہ کیا صرف زرعی زمینوں کی حد مقرر ہونی چاہیئے یا رہائشی زمینوں کی بھی حد مقرر ہونی چاہیئے۔ کون کون سے زمینوں کی حد مقرر ہونی چاہیئے ؟؟ اور کیا حد کا اطلاق فرد کی اپنے پیسوں سے خرید کی گئی زمین پر بھی ہوگا یا صرف حکومت کی طرف سے بخشی گئی جاگیر پر ہی ہوگا۔ برائے مہربانی تفصیل سے وضاحت کردیں جزاک اللہ

    Dr. Irfan Shahzad replied 3 weeks, 6 days ago 2 Members · 12 Replies
  • 12 Replies
  • Feudalism And Islam (جاگیرداری نظام)

    Dr. Irfan Shahzad updated 3 weeks, 6 days ago 2 Members · 12 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 14, 2024 at 9:16 pm

    غامدی صاحب کے مطابق زمین اور اس کے وسائل سب کے لیے برابر قرار دیے گئے ہیں اس لیے زمین اور اس کے وسائل نجی ملکیت نہیں بن سکتے۔ چاہے زمین زرعی ہو یا رہایشی۔ حکومت لوگوں کو حق تصرف دیتی ہے جس کا کرایہ وصول کرتی ہے۔ چاہے یہ حق تصرف فصلیں اگانے کے لیے ہو یا رہاہش کے لیے۔

    زمین کی حد مقرر کرنا حکومت میں موجود عوام کے نمایندوں کا کام ہے۔ وہ باہمی مشورے سے جو مناسب قانون سازی ہو کر سکتے ہیں۔

  • Aejaz Ahmed

    Member October 14, 2024 at 9:33 pm

    اگر ہم پاکستانی قوانین کی بات کریں تو یہاں بھی اسی اصول پر ایک خاص مدت کے لئے زرعی اور رہائشی زمین لیز کی جاتی ہیں جیسے 30 برس یا 99 برس وغیرہ۔ تو اس تناظر میں دیکھا جائے تو یہ قوانین محترم جاوید غامدی صاحب کی رائے کے مطابق لگتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پھر ہمارے ملک میں جاگیرداری نظام کیوں مضبوط ہے ؟؟

  • Aejaz Ahmed

    Member October 14, 2024 at 10:51 pm

    اور زرعی اور رہائشی زمینوں کے لحاظ سے افراد کو جو حق تصرف دیا جائیگا کیا ان زمینوں کے مقدار کی کوئی حد مقرر کی جاسکتی ہے ؟؟ اگر ہاں تو دین کے کس اصول پر؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 15, 2024 at 7:15 am

    لیز پر زمین دینا جائز قانون ہے۔

    ہمارے ملک میں غامدی صاحب کے بتائے اس قانون پر عمل نہیں ہوتا۔

    زمین کی کوئی بھی حد مقرر کی جا سکتی ہے۔ اس کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی۔

  • Aejaz Ahmed

    Member October 15, 2024 at 7:17 am

    ہمارے ملک کے قانون میں اور غامدی صاحب کے بتائے گئے قانون میں کیا فرق ہے ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 15, 2024 at 7:19 am

    ہمارے ملک میں جاگیرداری کو قانونی حیثیت حاصل ہے۔

    غامدی صاحب کے مطابق تمام زمین حکومت کی ملکیت ہے۔ اس بارے میں کوئی قانون سازی واضح طورپر نہیں اپنائی گئی۔

  • Aejaz Ahmed

    Member October 15, 2024 at 7:24 am

    قرآن کی کس آیت سے پتہ چلتا ہے کہ زمین کی ملکیت کی ایک حد ہونی چاہیئے ؟؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 15, 2024 at 11:46 pm

    قرآن کی آیت سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ زمین اور اس کے وسائل سب کے لیے ہیں۔

    اس کے بعد یہ عقلی تقاضا خود بخود پیدا ہو جاتا ہے کہ جو چیز سب کے لیے ہے وہ سب کو کیسے ملے گی ؟ اس کے لیے کوئی نظام بنانا پڑے گا اور اس میں حد بندی بھی کرنی پڑے گی۔

    آیت دیکھیے 41:10

  • Aejaz Ahmed

    Member October 16, 2024 at 12:54 am

    جزاک اللہ خیرا کثیرا

  • Aejaz Ahmed

    Member November 1, 2024 at 12:58 am

    محترم غامدی صاحب کا جاگیرداری نظام پر کوئی تفصیلی بیان ہے تو برائے مہربانی شیئر کریں۔

  • Aejaz Ahmed

    Member November 5, 2024 at 4:33 am

    ڈاکٹر صاحب، کیا قرآن اور احادیث کا مطالعہ سے پتہ نہیں چلتا ہے کہ زمین نجی ملکیت میں ہوسکتی ہے ؟؟ اگر زمین نجی ملکیت میں نہیں ہوسکتی تو زکوٰۃ کیسے دی جائیگی ؟؟ قرآن میں جگہ جگہ اموالھم کا لفظ آیا ہے۔ مزید یہ کہ صحابہ کرام کے گھر تھے، جائدادیں تھیں، باغات تھے، وغیرہ

    برائے مہربانی اس موضوع کو قرآن اور احادیث سے واضح کریں کہ فرد رہائشی اور زرعی زمین کی ملکیت نہیں رکھ سکتا ؟؟

    جزاک اللہ سر

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 5, 2024 at 11:52 pm

    رسول اللہ اور صحابہ کے دور کا سماج سادہ تھا۔ دین کے احکامات کے اطلاقات وقت کے ساتھ ظہور میں آتے ہیں۔ اس کے باوجود مثالیں موجود ہیں کہ جن زمینوں کو لوگ کھیتی باڑی وغیرہ کے لیے استعمال نہیں کرتے تھے خلیفہ دوم حضرت عمر ان سے واپس لے لیتے تھے۔ اس پر صحابہ برا بھی مناتے مگر وہ یہی فرماتے کہ اس پر سب کا حق ہے۔ جو زمین وہ کام میں لا سکتے ہیں وہ ان کے زیر استعمال رہ سکتی ہے جسے وہ استعمال نہیں کر رہے وہ حکومت کے پاس واپس جائے گی۔

    ریاشی زمینوں کا معاملہ اس دور میں نہیں اٹھا کیوں کہ اس کی ضرورت عموما پیش نہیں آئی۔ البتہ حضرت عثمان کے دور میں مسجد نبوی کی توسیع کے لیے لوگوں سے ان کے گھر لے لیے گئے تھے۔ حکومتیں آج بھی یہی کرتی ہیں اور اسی اصول پر کرتی ہیں۔ جب عوامی بہبود کا منصوبہ لگانا ہو ڈیم وغیرہ بنانا ہو تو لوگوں سے وہ جگہ خالی کرا لی جاتی ہے اور انھیں کچھ معاوضہ دے دیا جاتا ہے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register