Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Women And Fine Arts When Quran 24:31 Prohibits Them

Tagged: , ,

  • Women And Fine Arts When Quran 24:31 Prohibits Them

    Posted by Muhammad on October 30, 2024 at 8:35 am

    In surah noor 31 Allah says to women that they should not walk in a manner that would draw attention.

    Then how can women sing, act, dance (even if these works doesn’t contain the five haram things) or perform other kinds of fine arts? because that will draw peoples attention towards them

    Dr. Irfan Shahzad replied 20 hours, 41 minutes ago 4 Members · 25 Replies
  • 25 Replies
  • Women And Fine Arts When Quran 24:31 Prohibits Them

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 30, 2024 at 8:55 pm

    The verse actually warns women against stomping their feet to make noise with their ankle ornaments, not about their gait. It allows them to show off their natural beauty with makeup and other ornament, like their face, hands, and feet, which draw attention, but since it is normal therfore not forbidden. In other words, women can still dress up, participate in activities, and be themselves, as long as they do it in a decent way.

    • Rashid Bangash

      Member October 31, 2024 at 8:00 am

      غامدی صاحب کا موقف ہے کہ اگر عورتوں نے زیورات پہنی ہو تو اس کو چھپا کر رکھے لیکن زیورات کو بھی تو ہم عادتا چھپائے نہیں کرتے زیورات بھی عادتا کھلے رہتے ہیں شادیوں میں جیسے ہم دیکھتے ہیں

    • Muhammad

      Member November 1, 2024 at 10:57 am

      So sir when Quran does even allow to stomp thier feet how can it be allowed to take part in fine arts (in which one is supposed to present themselves in a very good manner)

    • Muhammad

      Member November 2, 2024 at 6:53 am

      Does not*

    • Muhammad

      Member November 3, 2024 at 2:27 am
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 1, 2024 at 12:17 am

    سینے پر کی گئی زینت زیورات چھپانے کا حکم ہے۔ عادتا کا مطلب ہے جو عام طور کھلے رکھے جاتے ہیں۔ شادیوں میں پہنے والے زیورات نہ عادتا پہنے جاتے ہیں نہ عادتا کھلے رکھے جاتے ہیں انھیں پہننے اور دکھانے کے لیے اہتمام کیا جاتا ہے۔ اہتمام عادت میں شامل نہیں ہوتا۔

    • Rashid Bangash

      Member November 1, 2024 at 6:12 am

      یہ بات تو ٹھیک ہے کہ ہم زیورات عادتا نہیں پہنتے لیکن شادیوں میں تو عادتا کھلے ہی رہتے ہیں ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ ہم شادیوں میں زیور چھپا کر رکھے

  • Rashid Bangash

    Member November 2, 2024 at 6:17 am

    لیکن اداکاری میں رقص میں عورتوں کو زیب و زینت کرنی پڑتی ہے اس کے علاوہ ہو ہی نہیں سکتا

  • Rashid Bangash

    Member November 2, 2024 at 7:51 am

    قران میں تو صرف پانچ چیزوں کو حرام قرار دیا ہے لیکن زینت کو ظاہر کرنا تو اس میں نہیں اتا

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 2, 2024 at 11:00 pm

    عادتا کا مطلب روز مرہ کی عادت ہے۔ آپ کو بتا رہے ہیں اسے رواج کہتے ہیں نہیں کہتے۔

    دین کا حکم ا جانے کے بعد کر

    مسلمان کو اپنے پیشے اور رواجوں میں اس کے مطابق تبدیلی کرنی ہوتی ہے۔

    زینت کا اظہار سد ذریعہ کے اصول پر منع کیا گیا ہے تاکہ اخلاق کی پاکیزگی متاثر نہ ہو۔ اور بات فحاشی تک نہ پہنچ جایے جسے اللہ نے پانچ حرام چیزوں میں شامل کیا ہے۔

  • Rashid Bangash

    Member November 3, 2024 at 8:00 am

    زینت ظاہر کرنے کے باوجود بھی ہم اپنے اپ کی حفاظت کر سکتے ہیں

    کیا یہ کافی نہیں ہے ؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 3, 2024 at 11:34 pm

    مسئلہ صرف آپ کی حفاظت نہیں، سماج کی پاکیزگی کا ہے۔

    دوسروں کے لیے غیر معمولی کشش کا موقع فراہم کرنے سے منع کیا گیا ہے تاکہ وہ بھی پاکیزگی پر قائم رہیں اور خاتون بھی پاکیزہ روی اختیار کرے اور غیر معمولی طور پر دوسروں کو دعوت نگاہ نہ دے۔ یہاں تک کہ پازیب اگر بجنے والا پہنا ہو تو حکم ہے کہ زور زور سے پاؤں مار کر آواز پیدا نہ کرے کہ لوگ متوجہ ہوں۔

    البتہ عام طور پر ظاہر رہنے والی زینت معمول کی زینت سمجھی جاتی ہے جس کے چھپانے میں مشقت زیادہ ہےاس لیے اس کے اظہار کی اجازت ہے۔

    • Muhammad

      Member November 4, 2024 at 12:39 am

      تو سر جب پایل کے چھنکنے کی آواز تک کی مزاحمت کی گئی ہے تو

      مترنم آواز میں نغمہ سرائی کرنا، رقص کرنا، اداکاری وغیرہ کیسے جائز ہو سکتے ہیں؟

      ایک مترنم آواز بھی تو غیر معمولی توجہ ہی کا مرکز بنے گی، اور دیگر فنونِ لطیفہ بھی خواہ وہ فحش نہ ہوں

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 3, 2024 at 11:40 pm

    حفظ فروج اورزینتوں کے چھپانے کام مقصد یہ بیان ہوا ہے:

    ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ

    یہ اُن کے لیے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے۔ اِس میں شبہ نہیں کہ جو کچھ وہ کرتے ہیں، اللہ اُس سے خوب واقف ہے۔

    • Rashid Bangash

      Member November 4, 2024 at 6:29 am

      غامدی صاحب تو کہتے ہیں کہ سر کو ڈھانپتے بھی لازمی نہیں ہے پھر بالوں کی طرف بھی تو مرد حضرات مائل ہوتے ہیں ۔اس کو اپ کس طرح سے دیکھتے ہیں

      میں نماز بھی پڑھتی ہوں عبادات بھی سارے کرتی ہوں روزہ بھی رکھتی ہوں لیکن مجھے اداکار بننا ہے زینت کو ظاہر کرے بغیر ہو نہیں سکتی پھر تو اداکاری ممنوع ہو گئی

    • Dr. Irfan Shahzad

      Scholar November 5, 2024 at 1:07 am

      مائل ہونا بھی مسئلہ نہیں ہے۔ چہرے اور ہاتھوں کی طرف بھی مائل ہوا جا سکتا ہے۔

      مسئلہ یہ ہے غیرمعمولی کشش پیدا نہیں کی جا سکتی۔

      شاید آپ کو یہ پروگرام دیکھنا چاہیے۔

      https://www.youtube.com/watch?v=TAdr-MsTVBw&t=1425s

    • MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER

      Member November 5, 2024 at 4:55 am

      @Irfan76 yahan par confusion hai sir, ek taraf ye k mayl hona masla nahi hai ispar mard o zan ki giraft nahi hogi,dusra ye k gair mamuli kashish na paida ki jaye isliye bhi ye hidayat hai ,ye contradiction kyu hai? Mailan hona ya jinsi khashih hona done ek hi hai na phir ,ye hidayat kya ek fard k self purity ki ya ek fard se society ki purity ki hai?

  • MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER

    Member November 4, 2024 at 12:48 pm

    @Irfan76 sheik yehi sawal ek alim sahab ne bhi Kiya tha! Jo zenath chupi hai be jaan hai ( payal) use chupane ka jab hukm diya gaya ,to is usool se, awaz me jo payal se zyada muzaiyyan hoti hai ba’darja e oola ise bhi chupaya jaye ( singing ya qira’at) se bacha jaye! Is ki wazahat be farmadijiye

    • Dr. Irfan Shahzad

      Scholar November 5, 2024 at 1:10 am

      پائل کی آواز کو چھپانے کا حکم نہیں دیا۔ پاؤں زور زور سے مار کر غیر معمولی آواز نکالنے سے منع کیا گیا ہے۔ اگر اس کی آواز مکمل طور پر منع کرنا ہوتی تو اسے پہننا ہی منع کیا جاتا یا مردوں کی موجودگی میں چلنے سے منع کیا جاتا۔

      دوسرے یہ کہ عورت کی آواز زینت نہیں ہے اس کے وجود کا حصہ ہے۔ زیور کو آواز پر قیاس نہیں کیا جا سکتا۔

      قیاس کرنا ہے تو مرد کی آواز اور اس کا چہرہ یہ سب بھی عورت کے لیے کشش کا باعث ہے۔ اس اصول پر تو مردوں کو بھی خاموش کرا کے گھر بٹھا دینا چاہیے۔

    • Muhammad

      Member November 5, 2024 at 4:47 am

      تو سر جب پاؤں کے زور سے نارنے کی آواز تک کی مزاحمت کی گئی ہے تو
      مترنم آواز میں نغمہ سرائی کرنا، رقص کرنا، اداکاری وغیرہ کیسے جائز ہو سکتے ہیں؟
      ایک مترنم آواز بھی تو غیر معمولی توجہ اور کشش ہی کا مرکز بنے گی، اور دیگر فنونِ لطیفہ بھی خواہ وہ فحش نہ ہوں

    • Dr. Irfan Shahzad

      Scholar November 5, 2024 at 11:44 pm

      پاؤں زور سے مار کر چلنا غیر شائشتہ انداز میں لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ اسی طرح اگر کوئی چوڑیاں پہنے ہوئے ہو تو آواز تو آتی ہے مگر کوئی اہتمام کے ساتھ چوڑیاں چھنکاتی رہے تو اب جو توجہ حاص کرنا مقصود ہے وہ فحش کے لیے ہوتی ہے۔

      اس کے برعکس وہ زیب و زینت جو چہرے، ہاتھوں وغیرہ کی ہے وہ بھی کشش کا باعث ہے مگر وہ غیر شائستہ نہیں ہوتی۔ یہ جمالیات کے احساس کو اچھی لگتی ہے۔

      اصول یہ ہے کہ وہ زینت جو ذوق جمال کو اہتزاز دے وہ جائز اور جو جنسی جذبات کو مہمیز دے وہ ناجائز ہے۔

      چہرے کے حسن کی طرح آواز کا ترنم یا رقص بھی جمال کو اپیل کرتا ہے۔ جب تک اس میں فحش شامل نہ ہو جو جنسی جذبات کو انگیخت کرے یہ جائز ہی رہے گا۔ جیسے پائل کی آواز جائز رہے گی کیوں کہ وہ احساس جمال کو اچھی لگتی ہے، لیکن زور سے یہ آواز پیدا کی جائے تو جنسی جذبات کو دعوت دیتی ہے۔

  • MOHAMMAD MOINUDDIN HYDER

    Member November 5, 2024 at 1:31 am

    Jaisa k aap ne kaha k is usool par mardo ko bhi khamush bitha Dena chaiye ,waqai me is se mushtark ek hukm diya b gaya hai,mardo alim ki awaz me jab wo qirat kare ya nath pade to mithas aur kashish hoti hai isliye khawateen ko masjid me aane se aur nathya khwaan ko sunn ne se b tahriman mana kiya gaya ,ek maulvi sahab ne farmaya tha apne taqreer k dauran @Irfan76

    • Dr. Irfan Shahzad

      Scholar November 5, 2024 at 11:45 pm

      یہ حکم خدا اور رسول نے نہیں دیا۔ برصغیر کے مولویوں نے دیا ہے۔

      رسول اللہ ﷺ نے اس کے برعکس لوگوں کو اس سے فرمایا تھا کہ اپنی عورتوں کو مسجد میں آنے سے مت روکیں۔

  • Rashid Bangash

    Member November 5, 2024 at 5:07 am

    اگر کوئی عورت ڈرامے میں دلہن بنتی ہے تو ظاہر بات ہے کہ وہ زیورات پہنے گی اس کو تو چھپایا ہرگز نہیں جا سکتا

    میں نماز بھی پڑھتی ہوں روزے بھی رکھتی ہوں اور باقی عبادات بھی کرتی ہوں لیکن مجھے اداکارہ بننا چاہتی ہوں

    • Dr. Irfan Shahzad

      Scholar November 5, 2024 at 11:46 pm

      اس کا جواب ویڈیو میں دیا گیا ہے۔ غور سے سنیے۔ پھر کوئی سوال ہو تو ضرور پیش کیجیے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register