Forums › Forums › Islam And State › Can A Non-Muslim Become A Ruler In A Muslim Majority Country?
Tagged: Muslims, Non-Muslims, State
-
Can A Non-Muslim Become A Ruler In A Muslim Majority Country?
Posted by Abrar Ahmad on November 2, 2024 at 10:26 pmکیا ایک غیر مسلم مسلم ملک کا حکمران بن سکتا ہے ؟
Dr. Irfan Shahzad replied 2 days, 19 hours ago 2 Members · 3 Replies -
3 Replies
-
Can A Non-Muslim Become A Ruler In A Muslim Majority Country?
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar November 2, 2024 at 10:31 pmجی بن سکتا ہے۔ آج کا دور نیشن سٹیٹ یا قومی ریاستوں کا دور ہے ۔ یہاں مسلم اور غیر مسلم برابر حیثت کے شہریوں کے طور پر رہتے ہیں۔ یہ سب مل کر اگر غیر مسلم کو چن لیتے ہیں تو وہ حکم ران بن جائے گا۔ اس میں کوئی مسئلہ نہیں۔ آئین میں ہر شخص اور ہر گروہ کے شخصی اور مذہبی حقوق کی حفاظت کی ضمانت دی گئی ہے۔
مسلمانوں کے اجتماعی احکام جیسے جمعہ اور عیدین کی نمازوں یا عدالتوں میں شریعت کے مطابق فیصلے۔ سے متعلق قانون سازی کی جاسکتی ہے کہ مسلمانوں کے فیصلے ان کی شریعت کے مطابق کیے جائیں جیسے بھارت میں ہوتا ہے۔
-
Abrar Ahmad
Member November 3, 2024 at 8:43 pmغامدی صاحب فرماتے ہیں کہ ریاست کا کوئی مزہب نہیں ہوتا لیکن حکومت اسلامی اور غیر اسلامی ہو سکتی ہے۔ مجھے یہ بات سمجھ نہیں آرہی کہ حکومت کا اسلامی ہونے سے کیا مراد ہے ؟ کیا حکومت کا اسلامی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ غیر مسلم محکوم رہے گے؟ کیا اسلامی حکومت میں غیر مسلم حکمران بن سکتا ہے ؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar November 3, 2024 at 11:27 pmریاست اور حکومت دو مختلف ادارے ہیں۔ ریاست ایک جغرافیہ پر مبنی ایک علاقہ ہے جس کو چند ادارے چلاتے ہیں۔ جب کہ حکومت سے مراد وہ افراد ہیں جو حکومت کرتے ہیں۔ حکومت آج کے جمہوری دور میں کچھ مدت کے بعد بدل جاتی ہے، نئے انتخابات ہوتے ہیں اور نئی حکومت آ جاتی ہے۔ جب کہ ریاست وہی رہتی ہے۔
ایسے ہی جیسے فیکڑی یا ادارہ ہوتا ہے اور اس میں کچھ لوگ سی ای او ہوتے ہیں، کوئی مینیجر ہوتا ہے کوئی اکاونٹنٹ۔ یہ لوگ بدل جاتے ہیں مگر ادارہ وہی رہتا ہے۔
چناں چہ ریاست یا ادارے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ مذہب افراد کا ہوتا ہے جو حکومت یا انتظام چلاتے ہیں۔
مسلمانوں کے احکام کا تعلق مسلمانوں سے ہے۔ انھیں اس کے لیے غیر مسلم کو محکوم بنانے کی ضرورت نہیں۔ اسی طرح غیر مسلم حکم ران ہوگا تو جمہوریت میں اس کی گنجایش دی گئی ہے کہ وہ مسلمانوں کے مذہبی اور شرعی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔ اس لیے کسی تصادم کے پیدا ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
Sponsor Ask Ghamidi