-
Logical Utility Of Praying In Front Of God In Today's Time?
میرا ایک مسلمان دوست خدا کے بارے میں یہ نظریہ رکھتا ہے کہ خاتم النبیین محمد رسول اللہ ﷺ کے بعد خدا نے یہ دنیا بس چھوڑ دی ہے یعنی اب اُسے مظلومین کی حاجت روائی و مشکل کشائی سے کچھ مطلب نہیں ۔ لہذا دعا کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے کہ دنیا خدا نے فطری اسباب و قوانین “کے سپرد کر دی ہوئی ہے ۔لہذا اب دعا کا اس دنیا میں کچھ فائدہ نہیں ۔۔۔ جو محنت کرے گا ظلم سے نجات پا لے گا یا اپنی خواہشات کی تکمیل کر لے گا ۔۔۔ خدا کی مدد و نصرت کا اِس میں کوئی عمل دخل نہیں کیونکہ یہ سب “ظاہری اسباب” کے تابع ہے۔
عرض وہ میرا دوست مجھے منطق و استدلال کے دائرے میں اِس دنیا میں دعا کرنے کا فائدہ پوچھتا ہے کہ جب سب کچھ خدا نے انسانی محنت پر چھوڑ دیا ہے لہذا منطق کے دائرے میں دعا کا کیا فائدہ؟
خدا کا منکر ( ملحد)بھی محنت سے اپنی خواہشات کی تکمیل کرلیتا ہے اور خدا کا اقراری مذہبی آدمی بھی ۔۔۔ لہذا خواہشات کی تکمیل میں دعا کا رتی برابر فائدہ نہیں کہ سب کچھ محنت پر منحصر ہے ۔۔۔
جواب میں ، میں نے دعا کی فرضیت و اہمیت کے سلسلے میں قرآن و صحیح السناد احادیث کے درجنوں حوالہ جات اپنے دوست کو پیش کیے ۔۔۔ لیکن وہ کہتا ہے کہ میری فکر و استدلال میں یہ بات نہیں آتی مجھے حوالہ جات دیکھا کر جذباتی طور پر قائل کرنے کی مت کوشش کرو ۔۔۔ بلکہ عقل و استدلال سے دلیل لاؤں کہ اس دنیا میں دعا کا کیا فائدہ ہے ؟
رہنمائی فرمائیں کہ اس مسئلے کے پیشِ نظر ، عقل و استدلال کی روشنی میں کیسے جواب دوں اپنے دوست کو؟
Sponsor Ask Ghamidi