Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions Ghamidi Sahab On Political Prowess Of Muawiya (rta)

Tagged: ,

  • Ghamidi Sahab On Political Prowess Of Muawiya (rta)

    Posted by Abrar Ahmad on November 23, 2024 at 11:56 am

    ابھی حال ہی میں غامدی صاحب نے یہ فرمایا کہ سیاسی بصیرت میں معاویہ کے سامنے علی کی کوئی حیثیت نہیں۔ اور مزید یہ بھی فرمایا کہ اگر میں اِن دونوں کے سیاسی اقدامات کا تجزیہ کروں تو اپنی بات ثابت کر سکتا ہوں۔

    سوال یہ ہے کہ مجھے کوئی ایک مثال دیں جس میں مولا علی کا کوئی سیاسی اقدام معاویہ کے مقابلے میں بیوقوفانہ ہو ؟ جبکہ دوسری طرف اِس سے بڑی بیوقوفی کیا ہو سکتی ہے کہ اگر معاویہ کو قصاص عثمان چاہیے تھا تو علی سے مل کر قاتلین عثمان کو سزا دیتے خامخواہ مقابلے میں آنے کی ضرورت کیا تھی ؟

    Abrar Ahmad replied 1 month, 1 week ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Ghamidi Sahab On Political Prowess Of Muawiya (rta)

    Abrar Ahmad updated 1 month, 1 week ago 2 Members · 2 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 24, 2024 at 12:45 am

    حضرت معاویہ نے یہی دعوت دی تھی کہ قاتلین کو خود سزا نہیں دے سکتے تو انھیں خود ان سے نمٹ لینے دیں۔ اس کے ساتھ وہ ان کی بیعت کرنے کی ضمانت دے رہے تھے۔ یوں دونوں مل کر ان کا خاتمہ کر دیتے۔

    جب یہ مطالبہ حضرت علی نے تسلیم نہیں کیا تو حضرت معاویہ ان کی مقابل نھیں آئے۔ جنگ کا کوئی عندیہ نہیں دیا۔ حضرت علی کی نے انھیں الٹی میٹم دیا کہ بیعت کرو ورنہ جنگ کے لیے تیار ہو جاؤ۔ بالجبر بیعت کا یہ پہلا اقدام تھا۔

    حضرت علی کو سمجھایا گیا کہ شام کی فوجی طاقت کا مقابلہ عراقیوں کے اس ہجوم کے ساتھ نہیں ہو سکتا۔ مگر آپ نے جنگ مسلط کر دی۔ صلح کی ہر پیش کش اور ضمانت کو مسترد کر دیا۔

    جنگ کے بعد وہی لوگ جن کو حضرت معاویہ کے حوالے نہ کرنے پر ان سے جنگ کی انھوں نے ہی حضرت علی کو دھمکی دی کہ وہ انھیں قتل کر دیں گے کیوں کہ انھوں نے تحکیم قبول کر ی تھی۔ اب علی کو ان کے خلاف جنگ کرنی پڑی جن سے جنگ کرنے کا مطالبہ ان سے پوری امت کرتہ رہی۔

    • Abrar Ahmad

      Member November 24, 2024 at 3:06 am

      حضرت علی کا الٹی میٹم بلکل قرآن وسنت کے مطابق تھا۔ قرآن میں ہے کہ جب مسلمانوں کا کوئی گروہ باغی ہو جائے تو ان سے قتال کرو۔ حضرت علی نے اسی وجہ سے ان سے قتال کرنے کا فیصلہ کیا۔

      اب یہ مت کہنا کہ معاویہ باغی نہیں ہوئے تھے۔ اس سے بڑی بغاوت کیا ہو سکتی ہے کہ آپ خلیفہِ وقت کے حکم پر بھی معزول نہ ہو۔ معاویہ کوئی سعد بن عبادہ کی طرح گھر نہیں بیٹھ گئے تھے بلکہ حکومت کا ایک بہت بڑے حصے پر وہ قبضہ کیے بیٹھے تھے۔

      یہ تو آج کی ریاست میں برداشت نہیں ہوتا کہ آپ حکمران کے کسی حکم کو مسترد کر دے تو پھر حضرت علی کیسے برداشت کر سکتے تھے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register