Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Zakat On Property With Intention To Rent Still Not Rented

Tagged: 

  • Zakat On Property With Intention To Rent Still Not Rented

    Posted by Mubeen Hayat on December 4, 2024 at 4:41 am

    السلام علیکم جی میرا سوال یہ ہے کہ مثال کے طور پر اگر کسی نے کوئی دکان خریدی ہو قسطوں پر دو سال پہلے اور ان کی نیت یہ تھی کہ اس کو ہم کرائے پر لگائیں گے بلکہ مکس نیت تھی زیادہ نیت تو یہی ہے کہ اس کو کرائے پر لگائیں گے لیکن بیچنے کا بھی انہوں نے سوچا ہوا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہے ۔ کیونکہ نہ تو یہ دکان کرائے پر لگ رہی ہے اور نہ ہی سیل ہونے کے کوئی اثار نظر ارہے ہیں ایسا تو نہیں ہے کہ دکان بک ہی نہیں سکتی اگر تھوڑا بہت نقصان کریں تو سیل سکتی ہے ۔

    Umer replied 1 week, 4 days ago 2 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Zakat On Property With Intention To Rent Still Not Rented

    Umer updated 1 week, 4 days ago 2 Members · 3 Replies
  • Umer

    Moderator December 6, 2024 at 6:20 pm

    اگر زکوٰۃ کے حساب کتاب کی تاریخ کو بھی دکان کرایہ پر نہیں دی گئی ہے، تو زکوٰۃ کے حساب کی تاریخ کے مطابق جائیداد کی قیمت پر 2.5% زکوٰۃ ہونی چاہیے۔ اگر دکان اس تاریخ سے پہلے کرائے پر دی گئی ہو تو کرایہ پر 10% پیداواری زکوٰۃ ہوگی اور دکان کی قیمت زکوٰۃ سے مستثنیٰ ہوگی۔ اگر دکان اس تاریخ سے پہلے بیچ دی جائے تو دکان کی قیمت پر زکوٰۃ نہیں ہوگی۔

    • Mubeen Hayat

      Member December 7, 2024 at 12:15 am

      اس میں صرف ایک چیز کلیئر کر دیجئے گا کہ نہ تو یہ دکان کرائے پر لگ رہی ہے اور نہ ہی بک رہی ہے ۔اور چونکہ پہلے مجھے یہی علم تھا کہ اس پر زکوۃ نہیں ہے تو نہ تو میں نے 2023 میں اس پر زکوۃ دی نہ ہی میں نے 2024 میں اس پر زکوۃ دی ۔میں نے اس پر صرف 2022 میں زکوۃ دی تھی کیونکہ جب میں نے خریدی تھی تو اس وقت میری نیت یہ تھی کہ میں اس کو بیچوں گا اور بعد میں میری نیت بدل گئی اس لیے اس کے بعد میں نے اس پر زکوۃ نہیں دی ۔ تو اب مسئلہ یہ ہے نہ تو یہ دکان بک رہی ہے اور نہ ہی کرائے پر لگ رہی ہے اور اگر میرے جن پیسوں سے میں کاروبار کر رہا ہوں ان پیسوں سے میں زکوۃ یہ ادا کرتا ہوں پچھلے دو سال کی تو کاروبار ڈسٹرب ہو سکتا ہے ۔تو کیا کیا جائے ؟

  • Umer

    Moderator December 9, 2024 at 8:59 pm

    اگر آپ کے پاس وسائل ہیں تو آپ کو اپنی واجب الادا زکوٰۃ کا حساب رکھنا چاہیے تاکہ آپ بعد میں جب بھی دکان بکتی ہے اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے زکوٰۃ ادا کر سکیں۔ اگر دکان کرائے پر چلی جاتی ہے، تو آپ کرایہ کی رقم اپنی سابقہ ​​واجب الادا زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ قسطوں میں کیا جا سکتا ہے۔

    اگر آپ کے پاس وسائل نہیں ہیں اور زکوٰۃ کی عدم ادائیگی غیر ارادی طور پر اور علم کی کمی کی وجہ سے تھی تو آپ پر سابقہ ​​زکوٰۃ ادا کرنے کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ تاہم خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اضافی صدقہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register