Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions اسرئیلی ،مصنوعات کا بائیکاٹ ؟

  • اسرئیلی ،مصنوعات کا بائیکاٹ ؟

    Posted by Zohan Malik on April 12, 2025 at 4:02 am

    السلام علیکم کیا اسرائیلی مصنوعات کا باٸیکاٹ کرنا درست ہے سوشل میڈیا پہ ہر طرف یہ کہا جا رہا ہے اور ویسے بھی لوگ یہ بات کر رہے ہیں کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے مطلب میجورٹی یہی کہہ رہی ہے کہ بائیکاٹ کرو اور ایک طرف حسن الیاس صاحب یہ کہہ رہے تھے کہ اپنی ضرورت کی چیزوں کو بائیکاٹ کر رہے ہیں ہم لوگ مطلب جیسے بھی ان کی نظر میں یہ بائیکاٹ کرنے والی چیز درست نہیں ہے شاید اگر میں غلطی پر نہ ہوں تو لیکن یہ جو چیزیں ہم خریدتے ہیں وہ اسی پرافٹ سے اسلح تباہ کرنے والی چیزیں خریدتے ہیں ایسا سننے میں ایا ہے یہ پرافٹ ان کے پاس جاتا ہے جس سے یہ اپنے لیے تباہ کرنے والی چیزیں اکٹھی کرتے ہیں اور پھر مسلمانوں پر برساتے ہیں فلسطین میں یا اگر ایسا نہ بھی کرتے ہوں تو کہیں نہ کہیں سے بائیکاٹ کرنے والی چیزوں کا رد عمل اس کے اندر ا جاتا ہے پرافٹ کے لحاظ سے یعنی اس پرافٹ سے کہیں نہ کہیں ان کو مدد مل رہی ہے تو کیا ایسی صورت میں میں کوک پیپسی وغیرہ جو بھی ان کے پروڈکٹس ہیں کے ایف سی وغیرہ مطلب نہ استعمال کروں

    Dr. Irfan Shahzad replied 6 days, 18 hours ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • اسرئیلی ،مصنوعات کا بائیکاٹ ؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 13, 2025 at 12:11 am

    ہمارے فقہا نے تو اس کی اجازت دے رکھی تھی کہ جنگ کے دوران میں سپاہی مخالف فوج کے لوگوں سے لین دین کر سکتے ہیں۔

    کاروبار نجی طور پر کیا جاتا ہے۔ اور حکومتوں کو ٹیکس دیا جاتا ہے جس سے وہ جنگ کرنا چاہیں تو کرتی ہیں۔ اس میں ٹیکس ادا کرنے والی کی مرضی کا شامل ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ جیسے ہماری حکومتیں بہت سے قابل اعتراض کام کرتی ہیں، بسا اوقات ظلم کرتی ہیں، جن سے ہم راضی نہیں ہوتے مگر ہم انھیں ٹیکس ادا کرتے ہیں کیونکہ قانون کی اطاعت لازم ہے۔

    اس کا کوئی ثبوت اب تک علم میں نہیں آیا کہ کوئی معروف کاروباری کمپنی اسرائیل کو براہ راست ڈونیشن دیتی ہو تاکہ وہ جنگ کرے۔ اسرائیل سے تعلق رکھنے والے کمپنیوں پر بھی ٹیکس ہی عائد ہوتا ہوگا۔ مگر سوال یہ ہے کہ پاکستان میں کوئی اسرائیلی کمپنی کام کیسے سکتی ہے جب کہ اسرائیل کو پاکستان نے تسلیم ہی نہیں کیا ہوا۔

    جن کمپنیوں کو اسرائیلی کمپنیاں کہا جا رہا ہے ان کے اسرائیلی ہونے کی تحقیق کس نے کی ہے اور اس کا ثبوت کیا ہے؟ سنی سنائی باتوں پر عمل کرنا درست طرز عمل نہیں۔

    اگر کسی کمپنی کا مالک یہودی ہے تو یہ لازم نہیں کہ وہ اسرائیل کو ڈونیشن بھی دیتا ہو اور اسرائیل کے ساتھ نظریاتی ہم آہنگی رکھتا ہو یا اس کے ظلم کو درست بھی سمجھتا ہو۔

    ان کمپنیوں کے مالکان وہ خدمات مہیا کرتے

    جن کی لوگوں کو ضرورت ہے۔ لوگ اپنی مرضی سے ان سے خریدتے ہیں۔ کسی پر پابندی میں لگائی جا سکتی کہ ان سے بائیکاٹ کریں۔

    محض بدگمانی کی بنا پر کسی کا کاروباری نقصان کرانا جائز نہیں۔ ان کمپنیوں سے لاکھوں ملازموں کا روزگار وابستہ ہے۔ ان کو معاشی بحران کا شکار کرنا غلط ہے۔

    علما کو چاہیے کہ لوگوں کو جذبات کی بجایے علم و عقل کی تعلیم دیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register