-
Ghamidi Sb Understanding Of Surah Nahl Verse 89
سلام علیکم
جناب غامدی صاحب اس آیت کے ذیل میں جب (ھدی) اور (رحمة) کی بات کرتے ہیں تو ایک نکتہ بیان کرتے کہ
“قرآن آغاز کے لحاظ سے ہدایت ہے اور انجام کے لحاظ سے رحمت”
ان کا یہ نکتہ اس حوالے سے الجھن میں ڈال رہا کہ قرآن انجام کے لحاظ سے بشارت ہے جو کہ ذکر بھی ہوا ہے تو غامدی صاحب رحمت کو محض انجام سے کس دلیل کی بنا پر متعلق کرتے ہیں؟
اور اس کے قائل کیوں نہیں ہوئے کہ قرآن ہدایت ہے تو اس کی یہ ہدایت ہی رحمت ہے سو دونوں کا تعلق آغاز سے ہوا اور رہا انجام تو اس کے لیے (بشارہ) کا وصف موجود ہے۔
یعنی رحمت کو انجام سے متعلق کرنے کی کیا دلیل ہے؟
اور اس صورت میں بشارت معنی خیز کیسے رہ جاتا ہے؟
Sponsor Ask Ghamidi