Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions خواتین کے ساتھ اخلاق

  • خواتین کے ساتھ اخلاق

    Posted by Muhammad Aliyan Siddiqui on April 22, 2025 at 11:54 am

    حدیث میں ہے کہ تم میں بہتر وہ ہے جس کا اخلاق اعلیٰ ہے

    تو پوچھنا یہ تھا اس کا دائرہ کار کیا ہے ؟ مطلب ہم جس سے بھی کوئی بات یا معاملہ کرے چاہے وہ کوئی بھی ہو مطلب اگر وہ شخص مخالف جنس ہو کیا تب بھی ہمارا اخلاق یا بات کرنے کا انداز اچھا ہونا چاہیے ؟ کیونکہ علماء بیان کرتے ہے کہ اجنبی لوگوں سے سختی سے بات کرنی چاہیے جیسا کہ قرآن میں ہے کہ اجنبی سے سختی سے بات کرو

    تو کیونکہ میرے زیادہ تر معاملات خواتین کے ساتھ ہوتے ہیں تو مجھے أن سے سختی سے بات کرنی چاہیے اور کوئی نرمی اختیار نہیں کرنی چاہیے ؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 day, 9 hours ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • خواتین کے ساتھ اخلاق

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 23, 2025 at 12:16 am

    قرآن مجید میں عورتوں کو مردوں سے سختی سے بات کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ کی ازواج کو البتہ یہ حکم دیا گیا تھا کہ وہ چونکہ عام عورتوں کی طرح نہیں، بلکہ نبی کی بیویاں ہیں، اس لیے انھیں زیادہ احتیاط سے کام لینا ہوگا اور اجنبی مردوں سے معروف کے مطابق بات کریں اور بھلے مانسوں کی طرح نرم لہجے میں بات نہ کریں۔ یہ اجنبی مرد بھی وہ تھے جو رشتہ دار وغیرہ نہ تھے بلکہ عام منافقین لوگ تھے۔

    آیت یہ ہے: سور احزاب آیت 32

    يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوفًا

    اس لیے جس سے بات بھی کی جائے اچھے اخلاق اور معروف انداز کے ساتھ ہی بات کرنی چاہیے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register