غامدی صاحب نے میزان میں لکھا ہے کہ ہر نماز کی دوسری اور آخری رکعت میں نمازی دو زانو ہو کر قعدہ کرتا ہے۔ میری سمجھ کے مطابق اس سے مراد یہ ہے کہ دوسری رکعت میں قعدہ کرنا نماز کا لازمی حصہ ہے۔ لیکن اگر میں جماعت میں امام کی دوسری رکعت میں شامل ہوتا ہوں، تو وہ میری پہلی رکعت بنتی ہے، اور میں امام کے ساتھ قعدہ میں بیٹھ بھی جاتا ہوں۔ اس کے بعد جب امام تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوتا ہے، تو میں بھی اس کے ساتھ کھڑا ہو جاتا ہوں، حالانکہ وہ میری دوسری رکعت ہوتی ہے — اور اس میں میں قعدہ نہیں کرتا۔ پھر جب امام سلام پھیرتا ہے تو میں کھڑے ہو کر اپنی چھوٹی ہوئی رکعت پوری کرتا ہوں۔
میں جس مسلک کو پہلے فالو کرتا تھا، وہاں اس طرح کی صورت میں مقتدی اپنی دوسری رکعت میں قعدہ کرتا تھا، اور پھر کھڑے ہو کر امام کے ساتھ شامل ہوتا تھا، اس طرح دوسری رکعت کا قعدہ ادا ہو جاتا تھا۔ لیکن اس موجودہ طریقے میں میری دوسری رکعت کا قعدہ بظاہر حذف ہو جاتا ہے۔