Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions (Slavery Or Surrogacy)? In Hadith Jibreel

  • (Slavery Or Surrogacy)? In Hadith Jibreel

    Posted by Raja Haseeb on April 29, 2025 at 6:23 am

    السلام علیکم ورحمة الله وبرکاته،
    حدیثِ جبرائیل میں یہ علامت آئی ہے کہ “جب لونڈی اپنی مالکہ کو جنم دے گی”۔ جاوید احمد غامدی صاحب اس کی تعبیر غلامی کے ادارے کے زوال سے کرتے ہیں — کہ ایک وقت آئے گا جب غلام عورتیں آزاد ہو کر عزت کے ساتھ زندگی گزاریں گی، اور ان کی اولادیں خود اُن کی “مالکہ” بن کر معاشرے میں مقام حاصل کریں گی۔
    تاہم بعض لوگ اس کی تعبیر سروگیسی (کرائے کی کوکھ) کے تناظر میں کرتے ہیں، کہ چونکہ عورت پیسے کے عوض کسی اور کے لیے بچہ جنتی ہے، اس لحاظ سے وہ اپنی “مالکہ” کو جنم دیتی ہے۔
    سوال یہ ہے کہ ان دونوں تعبیرات میں سے حدیث کے سیاق، لغت اور عہدِ نبوی کے تناظر میں کون سی زیادہ درست اور قرینِ قیاس ہے؟ کیا جدید تعبیر (سروگیسی) کو حدیث سے جوڑنا درست ہو سکتا ہے؟
    رہنمائی فرما دیں۔جزاکم اللہ خیراً۔

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 hour, 10 minutes ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • (Slavery Or Surrogacy)? In Hadith Jibreel

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 29, 2025 at 10:25 pm

    سروگیسی پر اس کا اطلاق کسی طرح درست ۔معلوم نہیں ہوتا۔ سروگیٹ ماں لونڈی نہیں ہوتی۔ اس کی اولاد بھی ایک اس کی مالکہ نہیں ہوتی۔ یعنی یہ لازم نہیں۔

    تعبیرات اس کے علاؤہ بھی ہیں۔ غامدی صاحب نے جو تعبیر اختیار کی ہے وہ صورت واقعہ کے مطابق بھی ہے کہ اس حدیث میں جن دو واقعات کا ذکر ہے یعنی عرب کے وغریب لوگ عمارتیں بنانے میں مسابقت کریں گے اور لونڈی آزاد بچے جنے گی، یہ دونوں پیشین گوئیاں ایک ہی وقت میں آگے پیچھے پوری ہوئی ہیں۔ جس وقت عرب میں تیل کی دولت نکلی 1926 کے لگ بھگ اسی زمانے میں غلامی کے خاتمے کا بین الاقوامی سطح پر قانون بھی رائج ہوا۔

You must be logged in to reply.
Login | Register