Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions اصل جہاد کسے کہتے ہیں؟

  • اصل جہاد کسے کہتے ہیں؟

    Posted by Zohan Malik on May 3, 2025 at 8:10 am

    السلام علیکم میرا ایک سوال ہے کہ اصل جہاد کسے کہتے ہیں جہاد لفظ کا اصل مطلب کیا ہے کیا یہ جہاد نہیں کہ اپنے اندر کی برائی سے لڑنا مطلب اپ کے اندر جو چل رہا ہے اس کے ساتھ لڑنا اپنے نفس کے ساتھ لڑنا یہ ایک جہاد ہے یا یہ جہاد ہے باہر لوگوں کو سڑکوں پہ مارنا میں اس بات سے تو ایگری کرتا ہوں کہ جہاد فساد فی الارض کی صورت میں ہو سکتا ہے اس کا مطلب یہ اگر میں غلط نہیں تو کوئی بندہ اگر زمین پر فساد کرے یعنی مثلا اس ٹائم ایک زندہ مثال اسرائیل کا ایک صدر تو اسی طرح مطلب اس کو قتل کیا جا سکتا ہے وہ بھی اگر میں غلط نہیں تو قانون کے دائرے کے اندر رہ کے فیصلہ کیا جا سکتا ہے یا پھر کیسے ؟اور دوسرے نمبر پر قتل کا بدلہ جو ہے قتل کیا جا سکتا ہے اور یہ تو میں جانتا ہوں کہ یہ قانون کے دائرے کے اندر رہ کے کیا جا سکتا ہے یعنی جس قانون کی میں بات کر رہا ہوں وارث قتل ہونے والے کے معاف کر دے تو ٹھیک ہے جس کی اسلام بھی شاید یہی بات کرتا ہے ورنہ اسے قتل کیا جائے گا کیا میں غلط ہوں برائے مہربانی رہنمائی کیجئے گا لیکن جس طرح اکثریت کے اندر ایک جہاد لفظ ایک جذباتی جملہ بن گیا ہے میں اس کو کیسے بتاؤں بیان کرو یعنی میرے دل کے اندر تو وہ بات شاید میرے دماغ میں کہیں نہ کہیں اتی ہے لیکن مجھے وہ لفظ نہیں مل پاتے۔کہ میں لفظ کون سے اختیار کروں اس بات کو بیان کرنے کے لیے لیکن پھر بھی کوشش کرتا ہوں یہی بات کہ کہ اج اکثریت جہاد کو لے کے اتنا جذباتی ہے کہ جس کی وجہ سے شاید دہشت گردی بھی کہیں نہ کہیں ریلیٹ کرتی ہے ساتھ یعنی وہ جو دہشت گرد ہے وہ اسلام کے نام پہ لوگوں کو مارتے ہیں اور دوسرے نمبر پر جس طرح قتل کرنا تو ہمارے لیے کوئی عام سی بات ہو گئی ہے ہمارے مسلمانوں کے لیے اگر کسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی گستاخی کی تو اس کو بھی ہم قتل کرنا کہہ دیتے ہیں غامدی صاحب نے اس کے اوپر ایک کمال کی بات کی ہے کہ ہم اپنے نبی کی عزت بندوق کی نوک پہ کروانا چاہتے ہیں یا پھر کسی سے ایسے کوئی غلطی ہو جاتی ہے قران مجید کے ترجمے کی بات کر دے فرض کریں جس طرح مفتی طارق مسعود صاحب نے بات کی تھی یا جس طرح اور بھی کوئی غلطیاں ہو جاتی ہیں اسلام میں اگر کوئی ریسرچ کرنا چاہتا ہے اسلام کے اوپر اگر کوئی وہ سوال کرتا ہے تو اسے بھی بس کہیں نہ کہیں یہ کہتے ہیں بس اسے قتل کر دیا جائے یہ مولوی جو ہیں ہمارے اگر اپ میری بات سے برا نہ مانے تو میں اپ کو مثالیں دے کر بتانا چاہتا ہوں فرض کریں جس طرح اج ہمارے موجودہ معاشرے کے اندر انجینئر محمد علی مرزا صاحب ہیں یا اور بھی ایسے کئی لوگ ہیں جس طرح سب سے بڑی مثال یہی ہے کہ جاوید احمد غامدی صاحب ہیں ان ہمارے علماء کو لوگ کیوں قتل کرنا چاہتے ہیں کیوں ان کی جان کے دشمن بنے ہوئے ہیں مطلب ایک مسلمان اپنے ملک کے اندر محفوظ نہیں لیکن وہ غیر مسلم کے ملک کے اندر محفوظ ہے اس سے بڑی اور شرم کی بات کیا ہوگی ہمارے لیے اور مجھے جو لگتا ہے اگر میں غلط نہیں ہوں تو شاید اس کی بھی کہیں نہ کہیں وجہ ہمارے کچھ گنے چنے مولوی حضرات ہیں جو لوگوں کے اندر جذبات بھرتے ہیں حالانہ کے دین کو جذبات سے نہیں عقل سے سمجھنا چاہیے اگر اپ میرا سوال سمجھ گئے ہیں تو برائے مہربانی رہنمائی کیجئے گا جزاک اللہ

    Zohan Malik replied 21 hours, 59 minutes ago 1 Member · 0 Replies
  • 0 Replies

Sorry, there were no replies found.

You must be logged in to reply.
Login | Register