-
Umar (rta) Killed A Person Who Disagreed With The Verdict Of The Prophet (sws)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ میرا سوال یہ تھا کہ جس طرح ہم نے سنا ہے کہ احادیث میں ہے کہ ایک دفعہ ایک ادمی نے رسول اللہ سے کسی معاملے میں فیصلہ کروایا اور پھر وہ ادمی وہی معاملہ کسی ایک صحابی کے پاس لے کے گیا اور پھر وہ اخر میں معاملہ حضرت عمر کے پاس ایا تو حضرت عمر ایک کمرے سے تلوار لے کے ائے اور اس ادمی کا سر قلم کر دیا اور اس وجہ سے کہ اگر رسول اللہ کے فیصلے پہ تم مطمئن نہیں ہو تو تمہاری یہی سزا ہے یہ حدیث میں نے اپنے الفاظ میں بیان کی ہے میرا مطلب ہے تو کیا یہ صحیح بات ہے کیا حضرت عمر کا یہ قتل کرنا ٹھیک ہے کیونکہ ایک غیر مسلم یہاں ایسا بندہ جو ابھی اسلام کا نالج حاصل کر رہا ہے اس کے لیے بہت بڑی عجیب ہے کہ اتنی سی بات پر کسی کا قتل کر دینا اور یہیں سے ایک اور سوال ہے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت عمر سخت مزاج تھے اور بات بات پر تلوار نکال لیتے تھے تو کیا اور بھی اگر احادیث میں حضرت عمر نے کوئی اسی طرح کسی کا سر قلم کیا ہے تو کیا وہ باتیں ٹھیک ہیں
Sponsor Ask Ghamidi