Quran verse 27:82 is talking about a creature from the earth that would have been unleashed upon the deniers of the truth. Which explanation of Ghamidi sahab about dajjal does this kind of a creature relate to?
The word used for the creature is ’دَآبَۃُ الْاَرْضِ. Following is what Ghamidi sahab has stated about it:
یعنی اپنے وجود سے یہ حقائق واضح کر دے گا۔آیت میں اِس کے لیے ’تُکَلِّمُھُمْ‘ کا لفظ آیا ہے۔ یہ اُسی مفہوم میں ہے، جس مفہوم میں یہ سورۂ روم (۳۰) کی آیت ۳۵ میں ہے۔ یہ اِس لیے ہو گا کہ جو لوگ خدا کے آخری پیغمبر کی بات بھی سننے کے لیے تیار نہ ہوں، اُن پرپھر جانوروں ہی کو گواہی دینی چاہیے۔ تاہم اِس کی نوبت نہیں آئی، اِس لیے کہ قریش کے بیش تر لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آئے۔ روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ آخری زمانے میں بھی لوگوں کے ساتھ اِسی طرح کا معاملہ ہوگا اور اُن پر گواہی کے لیے اِسی نوعیت کا ایک ’دَآبَۃُ الْاَرْضِ‘ نکال کھڑا کیا جائے گا۔