-
لفظ فحش کی قرآنی زبان و اُسلوب میں تعریف؟
کیا فحش/فحاشی صرف و صرف زِنا کرنے کو کہا گیا ہے؟
اُردو ادب میں تو عُریانی کرنا اور اِس کو دیکھنا بھی ایک فحش عمل کہلاتا ہے جبکہ، یہاں (جناب محمد حسن الیاس کے ایک آڈیو پیغام کے مطابق) زنا کے عمل کے دیکھنے کو فحاشی کے زُمرے میں نہیں رکھا گیا بلکہ صرف زِنا کرنے پر حرمت کا بتایا جا رہا ہے۔
جبکہ اگر دیکھا جاۓ تو قرآن میں زنا کے لیۓ الگ لفظ استعمال کر کے اُس کے قریب جانے سے منع کیا گیا ہے اور، فحاشی کو ایک الگ مُقام پر حرام کیا گیا ہے جس سے ممکنہ طور پر واضع ہوتا ہے کہ فحاشی کی تعریف، زنا سے بھی بڑھ کر ہے چونکہ خود غامدی صاحب کے موقف کے مُطابق سورہ اعراف میں یہ ۵ اقسام/گروہ/کیٹیگری بیان کی گئ ہیں جس کا مطلب ہے کہ فحاشی کے اندر زنا کے علاوہ بھی کئ دوسرے اعمال شامل ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیاصرف زنا یا اغلام بازی کرنا ہی فحاشی ہے یا اِن کو دیکھنا بھی فحاشی ہے؟
اگر یہ فحاشی نہیں ہے تو کیا بیوی کے علاوہ کسی محرم و غیر محرم کی شرمگاہ کا اندازِ لطف و مزہ سے دیکھنا فحش عمل نہیں ہو گا؟
Sponsor Ask Ghamidi