-
قانون اتمام حجت پر کچھ اشکالات
پہلا ۔
اگر کوئی ایمان کا طالب ہو تو اسے امان دی جائے تاکہ وہ اللہ کا کلام سن لے کیونکہ ان لوگوں کو اللہ کی باتوں کا علم نہیں اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ ابھی تو کئی لوگوں پر اتمام حجت ہوا ہی نہیں وہ اللہ کی باتوں کو جانتے ہی نہیں پھر وقت سے پہلے عذاب کیوں ؟ ہونا تو اس طرح چاہیے تھا کہ پہلے اتمام حجت کی تکمیل ہو جاتی ہے پھر عذاب آتا
دوسرا۔
اگر عذاب تھا تو براہ راست قتل کر دیا جاتا لیکن یہاں اسلام قبول کرنے کی ساتھ شرط رکھی گئی ہے یعنی ایک شخص پر تلوار مسلط کر دی جائے اور کہا جائے کہ اسلام قبول کرو یا قتل ہو جاؤ ظاہری بات ہے کہ وہ اسلام ہی کو قبول کرے گا کیا یہ جبر نہیں ہے کیا یہ لا اکراہ فی الدین کے اصول کے خلاف نہیں ہے کیا اسلام یہی چاہتا ہے کہ لوگ تلوار کے ڈر سے ایمان لے آئیں اور دل سے کافر ہیں اس کے نتیجے میں کئی لوگ اسلام قبول کرتے ہیں لیکن وہ ظاہری طور پر ہی مسلمان ہوتے ہیں ان کے دل کافر ہی ہوتے ہیں جس کی عملی شکل حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد فتنہ ارتداد کی صورت میں ملی اگر یہ واقعی اللہ کی دینونت کا ظہور تھا تو ان کو بھی سزا ملنی چاہیے تھی جن کے دل کافر تھے کیونکہ اگر کوئی مسلمان ظلم کے مارے کلمہ کفر کہدے تو وہ اللہ کے نزدیک مسلمان ہی رہتا ہے اسی طرح وہ لوگ جو ظاہری طور پر ایمان لائے تھے لیکن دل کافر تھے ان کو بھی سزا ملنی چاہئے تھی کیونکہ آخرت میں دل کے مطابق فیصلے ہوں گے نہ کہ ظا ہر کے مطابق شاید کہ کہا گیا ہے کہ اس دینونت کا مکمل ظہور حضرت ابوبکر کے دور میں ہوا ہے لیکن اگر ہم تاریخ کی روشنی میں دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے تب بھی کئی قبائل نے جبرا اسلام قبول کیا ہے مثلاً بنو اسد نے اس ڈر سے کہ ان کے بیوی بچوں کو قتل کر دیا جائے گا اسلام قبول کیا تھا تو یہ “کیسی دینونت ہے کہ جس میں ظاہر کے مطابق فیصلے ہو رہے ہیں نہ کہ باطن کی بنیاد پر اور کیا اسلام یہی چاہتا ہے کہ لوگ دل سے کافر رہیں اور ظاہری طور پر ایمان لائیں”
تیسرا ۔
اس عذاب میں عورتوں کو کیوں نہیں قتل کیا گیا یہ سزا تو شرک کی بنا پر دی جا رہی ہے جو کہ مردوں اور عورتوں میں یکساں ہے تو پھر مردوں کو قتل کیا جا رہا ہے اور عورتوں کو نہیں کیا جا رہا ہے
چہارم۔
مشرکین کو سزا دینے کا اعلان کیا گیا تو ان مشرکین کو سزا کیوں نہیں دی گئی جن سے معاہدہ ہوا تھا حالانکہ ان پر بھی اتمام حجت ہوئی تھی اور اگر یہ شرک کی بنیاد پر انہیں سزا دی گئی تھی تو معاہد اور غیر معاہد دونوں میں یہ چیز یکساں تھی تو دونوں کو عذاب ملنا چاہیے تھا
پنجم۔
ٹائٹس کے حملے میں وہ لوگ جو حضرت عیسی علیہ السلام کے آسمان پر اٹھائے جانے کے بعد ایمان لائے تھے تقریبا سارے ہی مارے گئے تھے یا غلام بنا لئے گئے تھے بہت ہی کم بچے تھے تو یہ کیسا عذاب ہے کہ ایمان والوں بھی اس میں مبتلا ہیں ہیں
Sponsor Ask Ghamidi