Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Allah’s Two Hands (Quran 38:75)

Tagged: , ,

  • Allah’s Two Hands (Quran 38:75)

    Posted by Rafi Sheikh on August 17, 2021 at 4:45 am

    قَالَ یَـٰۤإِبۡلِیسُ مَا مَنَعَكَ أَن تَسۡجُدَ لِمَا خَلَقۡتُ بِیَدَیَّۖ أَسۡتَكۡبَرۡتَ أَمۡ كُنتَ مِنَ ٱلۡعَالِینَ ﴿ ٧٥ ﴾

    • ابوالاعلی مودودی:

    ربّ نے فرمایا”اے ابلیس، تجھے کیا چیز اُس کو سجدہ کرنے سے مانع ہوئی جسے میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا ہے؟ تُو بڑا بن رہا ہے یا تُو ہے ہی کچھ اُونچے درجے کی ہستیوں میں سے؟“ (75)

    Sad, Ayah 75

    Please help me understand why would the Lord used ‘two hands’ reference?

    JazakAllah

    Umer replied 3 years, 3 months ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Allah’s Two Hands (Quran 38:75)

    Umer updated 3 years, 3 months ago 2 Members · 1 Reply
  • Umer

    Moderator August 17, 2021 at 5:28 am

    قَالَ یٰۤاِبۡلِیۡسُ مَا مَنَعَکَ اَنۡ تَسۡجُدَ لِمَا خَلَقۡتُ بِیَدَیَّ ؕ اَسۡتَکۡبَرۡتَ اَمۡ کُنۡتَ مِنَ الۡعَالِیۡنَ ﴿۷۵﴾

    پروردگار نے فرمایا: اے ابلیس، تجھے کیا چیز اُس کو سجدہ کرنے سے مانع ہوئی جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا [178] ہے؟ یہ تونے تکبر کیا یا (اپنے زعم میں) تو کوئی برتر ہستی ہے؟

    [178] یعنی اہتمام کے ساتھ اپنے دست قدرت سے تخلیق کیا ہے۔ یہ اِس لیے فرمایا کہ اپنی تخلیق کے اعتبار سے انسان فی الواقع خدا کا ایک شاہ کار ہے اور بڑے غیر معمولی اوصاف اور صلاحیتوں کے ساتھ پیدا کیا گیا ہے۔

    (Javed Ahmed Ghamidi)

    ____________________

    Explanation by Ameen Ahsan Islahi:

    انسان قدرت کا ایک شاہکار ہے: ابلیس کے سجدہ نہ کرنے پر اللہ تعالیٰ نے اس سے بانداز عتاب سوال فرمایا کہ جس چیز کو میں نے خاص اپنے ہاتھ سے پیدا کیا آخر اس کو سجدہ کرنے سے تجھے کیا چیز مانع ہوئی، کیا یہ محض تیرا غرور ہے یا تو کوئی برتر مخلوق ہے! ’خَلَقْتُ بِیَدَیَّ‘ سے اس خاص اہتمام کی طرف اشارہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کرنے کے لیے فرمایا۔ انسان اپنی صلاحیتوں کے اعتبار سے قدرت کا ایک شاہکار ہے۔ اگر یہ اپنی صلاحیتیں صحیح طور پر استعمال کرے تو جنوں کو مسخر کر لینا تو معمولی بات ہے، یہ فرشتوں سے بھی بازی لے جاتا ہے۔ تمام جہان اس کے لیے مسخر ہے لیکن وہ اپنے رب کے سوا کسی کا بھی محکوم نہیں بنایا گیا۔ مطلب یہ ہے کہ اس اہتمام و عنایت کے ساتھ پیدا کی ہوئی مخلوق کو، جب کہ خود خدا نے اس کے سجدہ کا حکم دیا، آخر کس بنیاد پر تو نے سجدہ کرنے سے انکار کیا؟ اعتبار تو صفات و صلاحیتوں کا ہے نہ کہ مٹی اور آگ کا، اگر قدرت کے دست تصرف نے مٹی کے ایک لوندے ہی سے اپنا ایک شاہکار تیار کر دیا تو کیا اس بنیاد پر اس کے حسن و کمال کا انکار کیا جائے گا کہ وہ مٹی سے تیار ہوا ہے! فرمایا کہ تیری یہ حرکت محض اندھے بہرے غرور کا نتیجہ ہے یا تو اپنے زعم میں کوئی برتر ہستی ہے!

You must be logged in to reply.
Login | Register