اللہ نبیوں کے ذریعے سے جو غیر معمولی مظاہر دکھاتا ہے وہ معجزہ ہوتے ہیں جنھیں کوئی دوسرا انسان نہیں کر سکتا، یہ اللہ کا فعل ہوتا ہے جو نبیوں کے ذریعے سے دکھایا جاتا ہے۔ انبیا کے علاوہ دوسرے لوگوں جو عجیب کام کر گزرتے ہیں وہ معجزہ نہیں ہوتے ،بلکہ اسی دنیا کے قوانین کو استعمال کر کے یہ کام کیے جاتے ہیں اور انھیں کوئی بھی دوسرا شخص کر سکتا ہے جسے ان قوانین کا علم ہو،۔
موسی علیہ السلام کے دربار میں جس شخص نے تخت پلک چھپکتے میں لے آیا، اس کے بارے میں اللہ تعالی نے وضاحت کی ہے کہ اس کے پاس ” علم من الکتاب” تھا۔ یعنی خدا کے قوانین کا علم۔ یہی قوانین ہیں کہ سائنس دان جب انھیں دریافت کر لیتے ہیں تو ہوائی جہاز، اور خلائی راکٹ بنا لیتے ہیں۔ نہیں معلوم کہ مستقبل میں وہ اور کیا کیا کارنامے انجام دیں گے۔ ممکن ہے کہ یہ طریقہ بھی وہ جان لیں کہ کس طرح پلک چھپکتے ایک چیز کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جایا جا سکتا ہے۔ اس کا معجزے سے کوئی تعلق نہیں۔