-
حضرت علی اور امیر معاویہ سیریز سے متعلق چند سوالات
غامدی صاحب نے فرمایا کہ حضرت عثمان کے قتل کے وقت کوئی ایسا دستور موجود نہیں تھا جس کے تحت پر امن انتقال اقتدار ہو سکتا۔ صرف تلوار ہی واحد حل تھا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ حضرت عثمان کی شہادت کے وقت بہت سے جلیل القدر صحابہ دنیا میں موجود تھے۔ خود ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ بھی مدینہ میں موجود تھیں۔ سب سے اہم بات کہ قرآن مجید موجود تھا جو کہ بذات خود ایک دستور کی حیثیت رکھتا ہے۔ امرھم شوریٰ بینھم کا قانون بھی واضح تھا۔ اس سب کے باوجود صحابہ کرام نے پرامن طریقے سے اپنے اختلافات کا حل کیوں نہیں نکالا؟ حضرت عائشہ کو حضرت علی سے جنگ کیوں کرنی پڑی؟ کیا اس کی وجہ ان دونوں شخصیات کی ایک دوسرے کو ناپسند کرنا نہیں تھا؟ بنو امیہ اور بنو ہاشم میں بھی پرانی چپقلش تھی جو زمانہ جاہلیت سے موجود تھی۔ بنو امیہ کو بھی شاید اس وجہ سے حضرت علی کا اقتدار میں آنا قابل قبول نہیں تھا۔ حضرت علی کو بھی 25 سال تک اقتدار سے دور رکھا گیا تھا اور یہ بہترین موقع تھا کہ وہ اقتدار سنبھالتے اور اپنے تمام دشمنوں سے بدلہ لیتے۔ غامدی صاحب نے ان سب باتوں کو رد کیوں کیا ہے جبکہ یہ تاریخی حقائق ہیں۔
Sponsor Ask Ghamidi