-
Using بسم اللہ At Start Of Any Work.
I understood from different lectures that بسم اللہ الرحمان الرحیم before any Quranic Soorah depicts the authenticity from Allah to Rusool Allah to inform a people – with Authority, that this Quran is from Allah Who is Rahman and Raheem.
But when we do our routine chores we also say بسم اللہ where’s that work is not everytime a, so called religious work.
So does the rule of general and particular (خاص اور عام) will be applied here? For instance when we read Quran, we understand that it’s from Allah but when we do other works our intention is to ask His mercy because He is Rahman and Raheem?
مختلف لیکچرز کے دوران اس بات کی وضاحت کی گئی کہ قرآنی آیات کے شروع میں بسم اللہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ اللہ ہی کی طرف سے ہے اور رسول اللہ اس کو اللہ ہی کہ طرف سے سنارہے ہے ہیں۔
جب ہم دنیاوی کام کرتے ہیں تو بھی بسم اللہ پڑھتے ہیں لیکن یہ نیت تو نہیں ہوتی کہ اس کام کو اللہ کی وجہ سے کررہے ہیں یا کسی قرآنی حکم کو بجالا رہے ہیں، تو کیا اس طرح عام حالات میں بسم اللہ پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کام کو شروع کرتے ہوئے ہم اللہ کا نام لے رہے ہیں تاکہ اسکی رحمت شامل حال رہے۔ کیا یہ ‘خاص و عام’ کا اصول ہے؟
Sponsor Ask Ghamidi