انسان کی عزت بھی اس کے مال اور جان کی طرح قابل احترام ہے۔ انسان جیسے یہ پسند نہیں کرتا کہ اس کی جان مال پر حملہ ہو انھیں نقصان پہنچایا جائے ایسے ہی وہ اپنی عزت پر حملے کو بھی گوارا نہیں کرتا۔ کسی کی بے عزتی اس کے سامنے کی جائے یا اس کے پیٹھ پیچھے ، یہ جائز نہیں۔ پیٹھ پیچھے برائی کرنا زیادہ برا ہے کیوںکہ آدمی اپنا دفاع بھی نہیں کرسکتا ۔ اسی لیے اسے مردہ بھائی کے گوشت کھانے سے تعبیر کیا ہے کہ مردہ بھی اپنی حفاظت نہیں کر سکتا۔ اور کسی کی عزت پر پر حملہ کرنا ایسا ہے جیسے اس کا گوشت کھانا جب وہ مردہ بھی ہو۔
دین کا مقصد چونکہ انسان کا تزکیہ نفس ہے اس لیے اس سے منع کیا گیا ہے کہ انسان اس برائی میں پڑ کر اپنا نفس خراب نہ کر لے۔