-
Salat Before Islam
السلام علیکم
غامدی صاحب کو اکثر یہ رائے پیش کرتے سنا ہے کہ نماز کی ادائیگی کا طریقہ قرآن میں اس لیے نہیں آئی کیونکہ حضور ص کے دور میں لوگ نماز ادا کرتے تھے اور اس سے اچھی طرح واقف تھے۔ جب کے قرآن سورة بقرة آیت 239 میں فرماتا ہے
فَاِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا اَوْ رُكْبَانًاۚ-فَاِذَاۤ اَمِنْتُمْ فَاذْكُرُوا اللّٰهَ كَمَا عَلَّمَكُمْ مَّا لَمْ تَكُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ(۲۳۹)
بدامنی کی حالت ہو تو خواہ پیدل ہو، خواہ سوار ہو، جس طرح ممکن ہو، نماز پڑھو۔ اور جب امن میسر آجائے، تو اللہ کو اس طریقے سے یاد کرو، جو اس نے تمہیں سکھا دیا ہے، جس سے تم پہلے ناواقف تھے
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور ص کے زمانے میں لوگ نماز سے واقف نہیں تھے جب ہی تو یہ کہا جا رہا ہے “تو اللہ کو اس طریقے سے یاد کرو، جو اس نے تمہیں سکھا دیا ہے، جس سے تم پہلے ناواقف تھے”۔
براہ کرم اس پر غامدی صاحب یا جناب حسن الیاس سے رائے طلب کریں
Sponsor Ask Ghamidi