Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology and Philosophy Qirat Of Hafs Was First Published By Ottomon Empire

  • Qirat Of Hafs Was First Published By Ottomon Empire

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 19, 2023 at 9:47 pm

    قراءت عامہ جسے قراءت حفص بھی کہتے ہیں، ہمیشہ سے رائج ہی تھی۔ سلطنت عثمانیہ میں اسے ہی اٹھا کر سرکاری درجہ دیا گیا ہوگا۔ انھیں اسے خود سے نافذ کرنے کی ضرورت نہیں پڑی۔

    قاہرہ ایڈیشن قراءت حفص یا قراءت عامہ کو جامعہ ازہر کی طرف سے اس کے اہتمام میں چھاپا گیا نسخہ ہے۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 19, 2023 at 9:49 pm

    سلطنت عثمانیہ نے کہیں یہ دعوی نہیں کیا کہ اس نے کوئی نئی قراءت ایجاد کر کے چھاپی ہے یا قراءت عامہ سے ہٹ کر کوئی قراءت چھاپی ہے۔

    قاہرہ ایڈیشن نے بس یہ کیا کہ کتابت کی اغلاط سے محفوظ ایک نسخہ شائع کیا جائے۔ جیسے ہمارے ہاں تاج کمپنی نے یہ کام اعلی پیمانے پر کیا۔

  • Ejaj Khan

    Member February 21, 2023 at 5:04 am

    Mai samjha nahi aapne kiya kaha asal me 1924 me kita hua tha ye kise pata chalega ki hafs hi hamesha se padha ja raha hai

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar February 22, 2023 at 10:25 pm

    قراءت عامہ کو کسی ایک شخص یا چند شخصیات نے رائج نہیں کیا۔ یہ آپ کو ہر جگہ رائج ملتی ہے۔ یہی اس کا ثبوت ہے کہ یہ ہمیشہ سے ہر جگہ پڑھی جا رہی تھی۔ اسی لیے بغیر کسی حکومت کی کاوش کے، سب لوگوں میں دنیا کے ہر خطے میں یکساں طور پر رائج ہے اور رائج چلی آ رہی ہے۔ جہاں جہاں اس سے مختلف قراءت رائج ہوئی اس کا نام قراءت عامہ نہیں ہے۔

    بعض لوگوں نے کسی موقع پر اس قراءت عامہ کو قراءت حفص بھی کہہ دیا۔ حالانکہ تاریخ میں واضح ہے کہ حفص قراءت عامہ سے ہٹ کر کوئی قراءت نہیں پڑھاتے تھے۔

    خلاصہ یہ ہے کہ قرآء عامہ کا نام کچھ بھی رکھ دیں، اس کا اس وقت پوری دنیا میں یکسان طور پر رائج ہونا ہی اس کا ثبوت ہے کہ یہی ہمیشہ سے رائج رہی ہے۔

    مکمل تفصیل کے لیے غامدی صاحب کی ویڈیو سیریز 23 اعتراضات میں قراءت پر ان بیان سن لیجیے۔

    https://www.youtube.com/watch?v=kH0snNBHlg8&list=PLvDnnnkYLWQcYPicXKDaoIBCK24frL4N8&index=93&t=7s

You must be logged in to reply.
Login | Register