Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Islamic Sharia Restrictions On A Mother After Giving Birth Called Chilla

  • Restrictions On A Mother After Giving Birth Called Chilla

    Posted by Tanveer Mughal on March 10, 2023 at 11:45 pm

    Bacche ki paidaish ke bad aam taur per yah baat boli jaati hai ki ladki 40 din tak Ghar se Bahar Nahin nikal sakti. Is dauran voh Apne khavand ke sath humbistari bhi nahin kar sakti. Kya yah Koi deen ka hukm hai ya koi rasam? Agar Koi deen ka hukm hai to Kya Kisi family function vagaira ke liye bahar jana allowed hai?

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 7 months ago 2 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Restrictions On A Mother After Giving Birth Called Chilla

    Dr. Irfan Shahzad updated 1 year, 7 months ago 2 Members · 3 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 11, 2023 at 2:36 am

    بچے کی پیدایش کے بعد چونکہ خون جاری رہتا ہے، اس لیے شوہر کے ساتھ تعلق قائم کرنا پاکیزگی کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ کوئی پابندی دین کی طرف سے نہیں ہے۔

  • Tanveer Mughal

    Member April 2, 2023 at 8:14 pm

    چالیس دن چھلے کی مدت کیا زیادہ سے زیادہ مدت ہے جس میں میاں بیوی آپس میں تعلق قائم نہیں کرسکتے یا پھر اگر اس سے پہلے خون آنا بند ہو بھی جائے تب بھی یہ مدت پوری کرنا ضروری ہے؟اور اگر چالیس دن کے بعد بھی کچھ خون آتا رہے ہے تو کیا تب بھی تعلق قائم نہیں کیا جا سکتا؟ اس کے علاوہ عام دنوں میں اگر کسی عورت کو ایک قطرہ برابر خون یا کچھ پانی معمول میں آتا ہو تو کیا یا تب بھی تعلق قائم کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar April 2, 2023 at 10:24 pm

    چالیس دن زیادہ سے زیادہ مدت بیان کی جاتی ہے جو انسانی تجربہ پر مشتمل ہے۔ اس سے پہلے خون رک جائے تو میاں بیوی تعلق قائم کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے اصل طریقہ تو یہ ہی ہے کہ خاتون کے غسل کے بعد یہ تعلق قائم کیا جائے البتہ صرف خون رک جانے پر بھی تعلق قائم کرنا جائز ہے۔

    مولانا اصلاحی لکھتے ہیں:

    ’’اِس آیت میں ’طُھْر‘ اور ’تَطَھُّر‘ دولفظ استعمال ہوئے ہیں ۔ طہر کے معنی تو یہ ہیں کہ عورت کی ناپاکی کی حالت ختم ہو جائے اور خون کا آنا بند ہو جائے اور تطہر کے معنی یہ ہیں کہ عورت نہا دھو کر پاکیزگی کی حالت میں آ جائے ۔آیت میں عورت سے قربت کے لیے طہر کو شرط قرار دیا ہے اور ساتھ ہی فرمادیا ہے کہ جب وہ پاکیزگی حاصل کر لیں ، تب اُن کے پاس آؤ۔ جس سے یہ بات نکلتی ہے کہ چونکہ قربت کی ممانعت کی اصلی علت خون ہے ، اِس وجہ سے اُس کے انقطاع کے بعد یہ پابندی تو اٹھ جاتی ہے ، لیکن صحیح طریقہ یہ ہے کہ جب عورت نہا دھو کر پاکیزگی حاصل کر لے ، تب اُس سے ملاقات کرو۔ ‘‘ (تدبر قرآن ۱/ ۵۲۶)

    عام دنوں میں جو کبھی خون کا قطرہ وغیرہ آ جائے تو اسے نظر انداز کر دینا چاہیے۔ یہ چیز تعلق کی ممانعت پیدا نہیں کرتی۔

You must be logged in to reply.
Login | Register