-
Nikah Of Momins To Fornicators
kya Momin murdo ka badkar urtoon say nikha islam ma haram karar diya gya ha??
Sponsor Ask Ghamidi
In the last 1614 days, 7,458 registered users have posted 58,793 messages under 16,381 unique topics on Ask Ghamidi.
A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn
Forums › Forums › Islam And Family › Nikah Of Momins To Fornicators
Tagged: Marriage
kya Momin murdo ka badkar urtoon say nikha islam ma haram karar diya gya ha??
سزا یافتہ زانی اور زانیہ کا نکاح پاکباز مسلم مردوں اور عورتوں کے لیے حرام قرار دیا گیا ہے۔ دیکھیے، سورہ نور آیت 3
لزَّانِي لَا يَنكِحُ إِلَّا زَانِيَةً أَوْ مُشْرِكَةً وَالزَّانِيَةُ لَا يَنكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ
(اِس سزا کے بعد) یہ زانی [8] کسی زانیہ یا مشرکہ ہی سے نکاح کرے گا اور اِس زانیہ کو بھی کوئی زانی یا مشرک ہی اپنے نکاح میں لائے گا۔ ایمان والوں پر اِسے حرام کر دیا گیا [9] ہے۔
9 نکاح کے لیے اسلامی قانون میں یہ شرط ہے کہ وہ صرف اُنھی لوگوں کے مابین ہوسکتا ہے جو پاک دامن ہوں یا توبہ و اصلاح کے بعد پاک دامنی اختیار کر لیں۔ قرآن کا یہ ارشاد اُسی کی فرع ہے۔ آیت سے واضح ہے کہ زانی اگر ثبوت جرم کے بعد سزا کا مستحق قرار پا جائے تو اُسے کسی عفیفہ سے نکاح کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہی معاملہ زانیہ کے ساتھ ہوگا۔ چنانچہ فرمایا ہے کہ اِس کے بعد وہ اگر نکاح کرنا چاہیں تو اُنھیں نکاح کے لیے کوئی زانی یا مشرک اور زانیہ یا مشرکہ ہی ملے۔ کسی مومنہ کے لیے وہ ہرگز اِس بات کو جائز نہیں رکھتا کہ اپنے آپ کو کسی زانی کے حبالۂ عقد میں دینے کے لیے راضی ہو اور نہ کسی مومن کے لیے یہ جائز رکھتا ہے کہ وہ اِس نجاست کو اپنے گھر میں لانے کے لیے تیار ہو جائے۔ اِس طرح کا ہر نکاح باطل ہے۔
Version 1.0
by Muhammad Faisal Haroon
Code of Conduct
Terms of Use | Privacy Policy
Copyright © 2020 Al-Mawrid U.S.
All Rights Reserved.