اس بارے میں ہمیں علم نہیں دیا گیا۔ یہ سائنس کا میدان ہے۔
البتہ قرآن مجید سے معلوم ہوتا ہے کہ ہماری دنیا کے علاوہ چھے دنیائیں اور ہیں جہاں خدا معاملہ کر رہا ہے۔ دیکھیے درج ذیل آیت 65: 12
اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَمِنَ الْأَرْضِ مِثْلَهُنَّ يَتَنَزَّلُ الْأَمْرُ بَيْنَهُنَّ لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ وَأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا
اللہ وہی ہے جس نے سات آسمان بنائے اور اُنھی کے مانند زمینیں [24] بھی۔ اُس کے احکام اُن کے درمیان نازل ہوتے رہتے ہیں۔ یہ اِس لیے بتا دیا ہے کہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اور جان لو کہ اللہ کا علم ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔
غامدی صاحب اس پر لکھتے ہیں
یعنی یہ آسمان جو تمھیں نظر آتا ہے، اِس جیسے چھ اور بنائے ہیں اور اِسی طرح ہر آسمان کے ساتھ الگ الگ زمینیں بھی بنائی ہیں جن کے لیے، ظاہر ہے کہ اپنے نوامیس و قوانین اور اپنی مخلوقات ہوں گی۔