Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam About Hazrat Shoaib In Surah Al Qasas

  • About Hazrat Shoaib In Surah Al Qasas

    Posted by Mohammad Saad on December 8, 2023 at 12:35 pm

    Today in Jumma sermon, the khateeb of the Mosque where I offer jumma prayer said with utmost certainty that there’s not a single proof that Hazrat Shoaib is being discussed in Surah Al Qasas in this and following verses:

    When he arrived at the well of Midian, he found a group of people watering ˹their herds˺. Apart from them, he noticed two women holding back ˹their herd˺. He asked ˹them˺, “What is the matter?” They replied, “We cannot water ˹our animals˺ until the ˹other˺ shepherds are done, for our father is a very old man.”

    Al Qasas – 23

    He said that not even a single Hadith or Sahaba’s quote hints that those girls were Hazrat Shoaib’s daughters. I wanted to ask how true that claim is? And what’s the basis of thinking that they were indeed Hazrat Shoaib’s daughters?

    Ahsan replied 11 months, 3 weeks ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • About Hazrat Shoaib In Surah Al Qasas

    Ahsan updated 11 months, 3 weeks ago 2 Members · 1 Reply
  • Ahsan

    Moderator December 9, 2023 at 2:40 am

    The confusion arise from verse 7:85 which talks about prophet Shuaib A.S. sento people of Midian.
    Ghamidi sb writes following for the verse you mentioned

    یہ بزرگ مدین کے کاہن تھے۔ بائیبل میں اِن کا نام ایک جگہ رعوایل اور دوسری جگہ یترو بیان کیا ہے۔ تالمودی لٹریچر میں ایک اور نام حوباب بھی نقل ہوا ہے۔ اِن میں سے یترو کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اِن کا نام نہیں، بلکہ لقب تھا۔ یہ ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے مدیان کی اولاد میں سے تھے۔ چنانچہ قیاس یہی ہے کہ حضرت موسیٰ کی طرح یہ بھی دین ابراہیمی کے پیرو تھے۔

    160 بائیبل میں مزید تفصیل ہے کہ اُس روز لڑکیاں معمول کے خلاف وقت سے پہلے فارغ ہو کر گھر پہنچ گئیں تو باپ نے اِس کا سبب معلوم کرنا چاہا۔ اُنھوں نے بتایا کہ آج ایک مسافر نے ہمارے گلے کو خود بھر کر پانی پلا دیا ہے۔ اِس پر باپ نے فرمایا کہ تم نے اُسے چھوڑ کیوں دیا؟ جا کر اُسے بلاؤ کہ ہمارے ہاں روٹی کھائے۔ آیت میں یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ قرآن نے چرواہوں کی بھیڑ سے لڑکیوں کے الگ کھڑے ہونے اور موسیٰ علیہ السلام کو بلانے کے لیے شرماتے ہوئے آنے کو خاص طور پر نمایاں کیا ہے۔ یہ اُن کے شریفانہ اطوار کی تصویر ہے جس کی طرف قرآن توجہ دلانا چاہتا ہے۔

    161 اِس سے معلوم ہوا کہ موسیٰ علیہ السلام نے اِسے اپنی دعا کی قبولیت اور تائید غیبی سمجھا اور بغیر کسی تردد کے فوراً اُس کے ساتھ ہو لیے۔ یہ سن لینے کے باوجود کہ اُنھیں ایک ذراسی خدمت کا بدلہ دینے کے لیے بلایا جا رہا ہے، اُنھوں نے مناسب نہیں سمجھا کہ اِس موقع پر خواہ مخواہ خودداری کا مظاہرہ کریں اور اُن کے پروردگار نے جو سامان میزبانی فراہم کر دیا ہے، اُسے رد کردیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register