علمی معاملات میں ہمارے ہاں کوئی خوف نہیں پایا جاتا۔ اس کی قیمت بھی ہم چکا چکے مگر ہمارے مواقف میں کوئی فرق نہیں آیا۔ اس لیے بد گمانی کرنے سے پہلے وجوہات معلوم کر لیا کریں کہ کچھ روایات کیوں کیوں نہیں کیا جاتا۔حدیث کے اس پراجیکٹ میں پہلے واضح کر دیا گیا ہے کہ صرف صحیح اور حسن درجے کی احادیث کو لیا جائے گا۔ اب جن احادیث کو اس میں نہیں کیا گیا وہ قابل اعتماد نہیں تھیں۔ اس پراجیکٹ میں ضعیف احادیث پر کام مقصود ہی نہیں۔ یہ مثبت انداز میں کام کرنے کا طریقہ ہوتا ہے۔ پھر جب کوئی سوال پیدا ہو تو بتا دیا جاتا ہے کہ روایات کو کیوں نہیں لیا گیا۔
یاجوج ماجوج کا اخراج قیامت کے قریب ہی ہوگا۔ اور ان کے بارے میں جو معلومات مستند تھیں وہ بیان کر دی گئی ہیں۔
غامدی صاحب عیسی علیہ السلام کی آمد ثانی کے قائل نہیں۔ یہ ان کے نزدیک ثابت نہیں ہوتا۔