Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions محض محمد و عیسی ہی کیوں قابلِ تحقیق

  • محض محمد و عیسی ہی کیوں قابلِ تحقیق

    Posted by Abdul Basit on March 17, 2024 at 1:29 am

    سلام

    جناب جاوید احمد غامدی نے “زاویہ غامدی” کی ایک نشست میں ذرائع علم بیان کرنے کے بعد کہا کہ ہمارے پچاس دو ہزار سے پچیس سال کی تریخ ہے سو جو اس میں دائرہ میں آئے گا ہم اس کی تحقیق کر کے پتہ لگائیں گے کہ کیا وہ واقعا اللہ کا نبی ہے کہ نہیں ہے؟

    سوال یہ ہے کہ ذرائع علم میں سے ایک ذریعہ ان کے نزدیک “تواتر” بھی ہے

    اور جب میں کسی قوم کا تواتر دیکھتا ہوں جو نسلا بعد نسل چلی ہو تو پھر مجھے ان کی کتاب کی بھی تحقیق کرنی ہوگی یا اس مصحف کی جو اب کے پاس ان کے نبی نے دی ہے

    اگر ایسا کرنے بیٹھ گیا تو زندگی کھپ جائے گی مذاہب تمام نہ ہوں گی؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 year, 1 month ago 2 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • محض محمد و عیسی ہی کیوں قابلِ تحقیق

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 17, 2024 at 10:28 pm

    تواتر کا مفہوم سمجھ لینا چاہیے۔ یہ معلوم تاریخ کا اجماعی تسلسل ہے۔ متھ تاریخ نہیں ہوتی۔ اس لحاظ سے قدیم مذہب میں تواتر کا دعویٰ صرف یہود اور مسلمان ہی سکتے ہیں اور وہ بھی صرف چند امور کے بارے میں نہ کہ پوری تاریخ پر۔

  • Abdul Basit

    Member March 18, 2024 at 1:21 am

    عزیزم متھ تواتر نہیں

    لیکن ایک جم غفری کہہ رہا ہمارے آبا و اجداد نے یہ کتاب فلاں شخص سے لی جو خود کو “خدا” کا مرسل کہتا

    اب مجھ پر لازم ہے ہے اگر ان تواتر معلوم تاریخ میں نہیں ٹوٹ تو اس کی تحقیق کروں

    چاہے بعد از تحقیق وہ سچ ثابت ہو یا کذب

    لیکن آپ تمام ادیان و مذاہب کو نکال کیسے سکتے ہیں سوا عیسائیت و اسلام کے

    رہنمائی درکار

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar March 19, 2024 at 1:25 am

    قدیم مذاہب میں سے کوئی بھی دعوی نجیں رکھتا کہ اس کے ماخذ اور تاریخ محفوظ ہے۔ یا تواتر سے منقول ہے۔ ایسا کوئی مذہب ہے تو علم میں لائیے۔ بدھ مت چند روایات پر مشتمل ہے اور وہ خدا کا قائل ہی نہیں۔ اس لحاظ سے اسے مذہب نہیں کہا جا سکتا۔

    ہندو مت کی مزہبی کتب کا استناد متحقق نہیں۔ مختلف اوقات میں نا معلوم مصنفین نے اس میں مسلسل کنٹری بیوٹ کیا ہے۔ اس میں خدا کا کلام کہاں اور کتنا ہے اس میں ان کا کوئی دعوی نہیں۔

    مسیحیت یہودیت سے نکلا ہوا فرقہ ہے جس نے اپنے عقائد کی بنیاد پال کے خطوط پر رکھی ہے۔ اور یہ تواتر سے معلوم ہے۔

    یہودیت کی تاریخ کبھی گم نہیں ہوئی۔ دنیا ان کی تاریخ کو تاریخ مانتی ہے متھ نہیں کہتی۔

    اسلام کی تاریخ تو دور جدید کی تاریخ ہے کو تاریخ کی مکمل روشنی میں مرتب ہو گئی۔ اس صورت حال میں آپ فیصلہ کر سکتے ہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register