-
کیا شام کی سرزمین برکت کی سرزمین ہے ؟؟
’سُبْحَانَ الَّذِیْ أَسْرٰی بِعَبْدِہٖ لَیْلاً مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَی الْمَسْجِدِ الأَقْصَی الَّذِیْ بَارَکْنَا حَوْلَہٗ لِنُرِیَہٗ مِنْ آیَاتِنَا إِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْر‘‘( الإسراء: ۱) (پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصی تک لے گئی جس کے ارد گرد ہم نے برکتیں نازل کی ہیں ؛ تاکہ ہم انھیں اپنی کچھ نشانیاں دکھائیں ۔ بیشک وہ ہر بات سننے والی، ہر چیز دیکھنے والی ذات ہے)۔
۲- ’’وَأَوْرَثْنَا الْقَوْمَ الَّذِیْنَ کَانُواْ یُسْتَضْعَفُونَ مَشَارِقَ الأَرْضِ وَمَغَارِبَہَا الَّتِیْ بَارَکْنَا فِیْہَا وَتَمَّتْ کَلِمَتُ رَبِّکَ الْحُسْنَی عَلَی بَنِیْ إِسْرَائِیْلَ بِمَا صَبَرُواْ وَدَمَّرْنَا مَا کَانَ یَصْنَعُ فِرْعَوْنُ وَقَوْمُہُ وَمَا کَانُواْ یَعْرِشُون‘‘(الأعراف: ۱۳۷) ( اور جن لوگوں کو کمزور سمجھا جاتا تھا، ہم نے انھیں اس سرزمین کے مشرق و مغرب کا وارث بنا دیا جس پر ہم نے برکتیں نازل کی تھیں )۔ (اور بنی اسرائیل کے حق میں تمہارے رب کا کلمہ خیر پورا ہوا، کیونکہ انھوں نے صبر سے کام لیا تھا۔ اور فرعون اور اس کی قوم جو کچھ بناتی چڑھاتی رہی تھی، ،ان سب کو ہم نے ملیا میٹ کردیا)۔
۳- ’’وَنَجَّیْنَاہُ وَلُوْطًا إِلَی الْأَرْضِ الَّتِیْ بَارَکْنَا فِیْہَا لِلْعَالَمِیْن‘‘ (الأنبیاء: ۷۱) اور ہم نے نجات دی اسے اور لوط کواس زمین کی طرف جو (کہ) ہم نے برکت رکھی اس میں تمام جہان والوں کے لیے ۔
۴- ’’وَلِسُلَیْمَانَ الرِّیْحَ عَاصِفَۃً تَجْرِیْ بِأَمْرِہِ إِلَی الْأَرْضِ الَّتِیْ بَارَکْنَا فِیْہَا وَکُنَّا بِکُلِّ شَیْئٍ عَالِمِیْنَ‘‘ ( الأنبیاء: ۸۱) اور ہم نے تیز چلتی ہوئی ہوا کو سلیمان کے تابع کردیا تھا جو ان کے حکم سے اس سرزمین کی طرف چلتی تھی جس میں ہم نے برکتیں رکھی ہیں اور ہمیں ہر ہر بات کا پورا پورا علم ہے۔
۵- ’’وَجَعَلْنَا بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ الْقُرَی الَّتِیْ بَارَکْنَا فِیْہَا قُرًی ظَاہِرَۃً وَقَدَّرْنَا فِیْہَا السَّیْرَ سِیْرُوا فِیْہَا لَیَالِیَ وَأَیَّاماً آمِنِیْن‘‘( السبا: ۱۸) اور ہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان جن پر ہم نے برکتیں نازل کی ہیں ، ایسی بستیاں بسا رکھی تھیں جو دور سے نظر آتی تھیں ، اور ان میں سفر کو نپے تلے مرحلوں میں بانٹ دیا تھا اور کہا تھا کہ ان (بستیوں ) کے درمیان راتیں ہوں یا دن، امن و امان کے ساتھ سفر کرو۔
کیا ان آیات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ شام کی سرزمین برکت کی سرزمین ہے۔ اگر ہاں تو کن معنوں میں وہاں برکت ہے ؟؟ برکت سے کیا مراد ہے ؟؟
کیا اوپر کی آیات میں شام کا علاقہ مراد ہے ؟؟
Sponsor Ask Ghamidi