-
قرآن قطعی الدلالة
اس سلسلہ میں زبان کی منتقلی پر اعتراض کا جواب جناب غامدی صاحب یوں دیتے ہیں کہ زبان تواتر ہی سے نقل ہوتی ہے اور اس کے اسالیب وغیرہ بھی اور یہ بات بھی درست معلوم ہوتی ہے
مگر سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ زبان مجموعی طور پر “تواتر” سے نقل ہوئی ہے اور خواص نے اس کا لحاظ کیا ہے مگر بہت سے ایسے الفاظ بھی ہیں جن کے مفاہیم تواتر کے بجائے محض “لغات” میں ثبت ہیں اور ان کے یہاں بنائے استدلال بھی چند ایک شعر یا امثال ہیں
تو کیا ان کو بھی “تواتر” کہا جائے گا؟
اگر یہ تواتر نہیں ہیں تو ان سے سمجھ آنے والا مفہوم “قطعی” کیسے ہے؟
رہنمائی کیجیے گا
Sponsor Ask Ghamidi