Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions اسلام میں آزادئ رائے

  • اسلام میں آزادئ رائے

    Posted by Ahmed Ehsan on June 30, 2024 at 7:13 pm

    1- کیا اسلام آزادئ رائے کی اجازت دیتا ہے؟

    اگر ہاں تو نبی علیہ السلام نے مدعیان نبوت کے خلاف کاروائی کیوں کی؟

    کیا صحابہ کرام نے بھی نبی علیہ السلام کے بعد اس طرح کی کاروائیاں کیں؟

    اگر ایسا ہے تو علماء کرام قادیانیوں کے ساتھ جو برتاؤ روا رکھتے ہیں ، وہ تو عین اسلامی ہوا۔۔۔۔؟

    Paul leo replied 1 day, 6 hours ago 3 Members · 6 Replies
  • 6 Replies
  • اسلام میں آزادئ رائے

    Paul leo updated 1 day, 6 hours ago 3 Members · 6 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar June 30, 2024 at 11:48 pm

    اسلام اس کی اجازت دیتا ہے جو چاہے اسے قبول کرے اور چو چاہے رد کر دے

    وَقُلِ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَن شَاءَ فَلْيُؤْمِن وَمَن شَاءَ فَلْيَكْفُرْ ۚ إِنَّا أَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ نَارًا أَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا

    تاہم، جو لوگ بغیر کسی عذر کے محض سرکشی اور ضد کی وجہ سے دعوت حق کا انکار پیغمبر کے موجودگی میں کرتے ہیں ان کی سزا کا فیصلہ اسی دنیا میں کر دیا جاتا ہے۔

    یعنی جو سزا دیگر لوگوں کو آخرت میں عدالت لگا کر ملنے ہے، وہ رسول کے اتمام حجت کے بعد رسول کے منکرین اور معاندین کو اسی دنیا میں دی جاتی ہے۔

    حضرت نوح کی قوم پر عذاب آنے سے یہ سلسلہ شروع ہوا اور محمد رسول اللہ تک جاری رہا۔ محمد رسول اللہ کے منکرین کو سزا تلوار کے ذریعے سے دی گءی۔

    تو مسءلہ صرف نبوت کا مدعی ہونے کا نہیں، بلکہ محمد رسول اللہ کی موجودگی سچاءی واضح ہو جانے کے بعد انھوں نے جرم کیا جس کی سزا انھیں دی گءی۔

    رسول کے بعد یہ اختیار کسی کو نہیں کہ وہ خود سزا کا فیصلہ کرے۔ یہ فیصلہ خدا کی طرف سے ٓآتا ہے ۔

    تفصیل کے لیے دیکھیے سورہ توبہ۔

  • Ahmed Ehsan

    Member July 1, 2024 at 12:02 am

    بہت شکریہ آپ کے جواب کا

    سوال کا دوسرا حصہ ، کیا صحابہ کرام نے ایسی کاروائیاں کیں؟ اس کا بھی جواب مرحمت فرما دیں۔

    سیدنا ابوبکر صدیق رض کا منکرین زکوۃ کے خلاف قتال کرنے کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar July 1, 2024 at 12:39 am

    یہ وہی لوگ تھے جن پر رسول اللہ آتما حجت کر چکے تھے۔

    یہ رسول کے وقت انکار کرتے تب بھی سزا پاتے، رسول کے بعد کفر اختیار کیا تو حضور ابو بکر نے وہی سزا ا پر نافذ کر دی جو سوری توبہ میں ان کے لیے بیان ہوئی تھی۔

  • Ahmed Ehsan

    Member July 1, 2024 at 1:46 am

    لیکن رسول اللہ کے بعد تو یہ اختیار ہے ہی نہیں کسی کے پاس اور نا ہی کوئی رسول کے بعد دل کا حال جان سکتا ہے۔۔۔۔

    تو منکرین زکوۃ کا معاملہ آجکل کے منکرین ختم نبوت کے جیسا ہوا، جن کے بارے میں غامدی صاحب کی رائے یہ ہے کہ انہیں کافر نہیں کہا جائے گا، جبکہ جناب ابوبکر صدیق نے منکرین زکوۃ کو ناصرف کافر کہا بلکہ قتال بھی کیا۔۔۔۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar July 4, 2024 at 12:59 am

    یہ لوگ حضرت ابو بکر کے وقت پیدا نہیں ہوئے تھے۔ ان کر رسول اتمام حجت کر چکے تھے۔ یہی لوگ اگر رسول کے وقت میں انکار کر رہے تھے تو اسی سزا کے مستحق تھے۔ ان کے بعد انھوں نے پھر انکار کر دیا تو یہ نیا کفر نہ تھا۔ وہی لوگ تھے جن کے بارے میں خدا کے رسول فیصلہ کر چکے تھے۔ اس لیے وہی سزا ان پر نافذ ہوئی۔

  • Paul leo

    Member July 4, 2024 at 3:03 am

    Islam allows him to accept whatever he wants and to reject whoever he wants

    And say the truth from your Lord. So whoever wills, let him believe, and whoever wills, let him disbelieve.

    However, those who, without any excuse, simply reject the Da’wah in the presence of the Prophet simply because of disobedience and stubbornness, their punishment is decided in this world.

    That means repentance after punishment.

You must be logged in to reply.
Login | Register