Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam سورہ اسراء کی پہلی آیت میں بیت المقدس کے ماحول کو برکت دینے کا مطلب ؟؟

Tagged: 

  • سورہ اسراء کی پہلی آیت میں بیت المقدس کے ماحول کو برکت دینے کا مطلب ؟؟

    Posted by Aejaz Ahmed on October 2, 2025 at 8:51 am

    برائے مہربانی یہ بتائیں کہ سورہ اسراء کی پہلی آیت میں دور کی مسجد یعنی بیت المقدس کے ماحول کو برکت دینے سے اللہ تعالٰی کی کیا مراد ہے ؟؟ یہاں برکت کے کیا معنی ہیں ؟؟

    Aejaz Ahmed replied 3 weeks, 1 day ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • سورہ اسراء کی پہلی آیت میں بیت المقدس کے ماحول کو برکت دینے کا مطلب ؟؟

    Aejaz Ahmed updated 3 weeks, 1 day ago 2 Members · 2 Replies
  • Umer

    Moderator October 3, 2025 at 11:22 am

    Ghamidi Sahab writes:

    اصل الفاظ ہیں: ’الَّذِیْ بٰرَکْنَا حَوْلَہٗ‘۔ ابراہیم علیہ السلام کی بابل سے ہجرت کے بعد اللہ تعالیٰ نے دو مقامات کا انتخاب کیا، جہاں خود اُس کے حکم سے دو مسجدیں تعمیر کی گئیں اور اُنھیں پورے عالم کے لیے توحید کی دعوت کا مرکز بنا دیا گیا۔ ایک سرزمین عرب اور دوسرے فلسطین۔ اِن میں سے پہلا مقام وادی غیر ذی زرع اور دوسرا انتہائی زرخیز ہے۔ قدیم صحیفوں میں اِسی بنا پر اُسے دودھ اور شہد کی سرزمین کہا گیا ہے۔ ’الَّذِیْ بٰرَکْنَا حَوْلَہٗ‘ کے الفاظ سے قرآن نے اِسی طرف اشارہ کیا ہے اور اِس طرح بالکل متعین کر دیا ہے کہ دور کی جس مسجد کا ذکر ہو رہا ہے، وہ یروشلم کی مسجد ہے۔ فرمایا کہ خدا ایک رات اپنے بندے کو مسجد حرام سے اُس دور کی مسجد تک لے گیا۔ یہ لے جانا کس طرح ہوا؟ قرآن نے آگے اِسی سورہ کی آیت ۶۰ میں بتا دیا ہے کہ یہ ایک رؤیا تھا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دکھایا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ طریقہ جس مقصد سے اختیار کیا، استاذامام امین احسن اصلاحی نے اُس کی وضاحت فرمائی ہے۔ وہ لکھتے ہیں:

    ’’۔۔۔ رؤیا کا مشاہدہ چشم سر کے مشاہدے سے زیادہ قطعی، زیادہ وسیع اور اُس سے ہزارہا درجہ عمیق اور دور رس ہوتا ہے۔ آنکھ کو مغالطہ پیش آسکتا ہے، لیکن رویاے صادقہ مغالطے سے پاک ہوتی ہے؛ آنکھ ایک محدود دائرے ہی میں دیکھ سکتی ہے، لیکن رؤیا بہ یک وقت نہایت وسیع دائرے پر محیط ہوجاتی ہے؛ آنکھ حقائق و معانی کے مشاہدے سے قاصر ہے، اُس کی رسائی مرئیات ہی تک محدود ہے، لیکن رؤیا معانی و حقائق اور انوار و تجلیات کو بھی اپنی گرفت میں لے لیتی ہے۔‘‘

    (تدبرقرآن۴/۴۷۶)

  • Aejaz Ahmed

    Member October 5, 2025 at 2:46 am

    جزاک اللہ سر

You must be logged in to reply.
Login | Register