Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Principle Behind Assigning Meaning To The Arsh Of Allah In Quran

Tagged: , ,

  • Principle Behind Assigning Meaning To The Arsh Of Allah In Quran

    Posted by Muhammad Ikrama on September 14, 2025 at 4:27 pm

    قرآن مجید میں جہاں بھی لفظ عرش آیا ہے، وہاں امام امین احسن اصلاحی اور جاوید احمد غامدی صاحب نے اسے بالعموم “حکومت اور ملکیت” کے معنی میں لیا ہے۔ لیکن جب قرآن میں فرشتوں کے “یحملون العرش” (عرش کو اٹھانے والے) ہونے کا ذکر آتا ہے تو اسے عالمِ متشابہات میں شمار کیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب ایک جگہ حقیقی عرش کے وجود کو مان لیا گیا ہے تو پھر استویٰ علی العرش کو محض مجازی معنی میں لینا کس طرح قابلِ فہم ہے؟

    اس میں اصولی موقف تو تفویض المعنی و الکیفیہ کا ہونا چاہئے!

    Muhammad Ikrama replied 1 month ago 2 Members · 4 Replies
  • 4 Replies
  • Principle Behind Assigning Meaning To The Arsh Of Allah In Quran

    Muhammad Ikrama updated 1 month ago 2 Members · 4 Replies
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar September 14, 2025 at 8:49 pm

    معنی و مفہوم معلوم ہونا ضروری ہے۔ کیفیت کو تفویض کر دیا جائے گا۔

    معنی بھی اگر معلوم نہیں تو کلام اللہ کا ابلاغ نہ ہوا۔

    دونوں جگہ عرش ہی مراد ہے۔ البتہ عرش پر متمکن ہونا کاروبار سلطنت سنبھالنے کا معروف اسلوب ہے۔ اس لیے اس کے مجازی معنی کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔

  • Muhammad Ikrama

    Member September 15, 2025 at 9:26 am

    صحیح صحیح!

    شکریہ!

    ایک الجھن مزید ہے؛ کیا باقی صفات باری تعالیٰ میں بھی یہی نظریہ ہے! کیا مکتبہ فراہی بھی ید، الرجل، وغیرہم صفات کا حقیقی معنی مراد لیتے ہیں؟

    یا “ید” سے مراد طاقت اس طرح کا مجازی مفہوم لیتے ہیں؟

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar September 16, 2025 at 3:32 am

    جملے میں لفظ کس طرح استعمال ہوا اس سے طے ہوتا ہے کہ لفظی معنی لینا ہے یا مجازی۔

    خدا نے کہیں اپنا جسمانی حلیہ بیان کرنے کے لیے کوئی کلام نہیں کیا۔ اگر وہ کہتا ہے کہ اس نے آدم کو دونوں ہاتھوں سے بنایا تو یہ اہتمام پر دلالت کرتا ہے۔ خدا کا ہاتھ جماعت پر ہے تو اس سے مراد خدا کی حمایت حاصل ہونا ہے۔

  • Muhammad Ikrama

    Member September 16, 2025 at 4:08 am

    جی درست!

    لیکن ان صفات کے بارے کیا نئریہ ہے جو احادیث میں وارد ہیں! جن میں مجازی معنی لینا محال ہے

    1- ساق (پنڈلی)

    2- دونوں ہاتھ دائیں ہیں.

    3- قیامت میں رب اپنا پاؤں جہنم میں ڈال دے گا

    4- خدا کے ضحک کے ساتھ اس کے دانت اور دہن بھی ظاہر ہو جاتے ہیں.

    یہ تمام روایات سند کے معیار پر پوری اترتی ہیں!

    بلکہ جو دانت اور دہن والی روایت ہے اس پر تو امام احمد نے کہا ہے کہ اس پر تلقی بالقبول بھی ہے علماء کی

    شکریہ

You must be logged in to reply.
Login | Register