Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions مغرب اور اسلام میں خاندان کا تصور

  • مغرب اور اسلام میں خاندان کا تصور

    Posted by Aejaz Ahmed on October 29, 2025 at 4:46 pm

    محترم جاوید غامدی صاحب نے کہیں ایسا کچھ فرمایا تھا کہ اگر بچہ یعنی نئی نسل کی پرورش، اسکی تربیت اور والدین کی ناتوانی میں بچوں کی سپورٹ کی ضرورت نہ رہتی تو شادی اور خاندان کے ادارے کی ضرورت ہی نہیں رہتی اور اللہ تعالٰی آزادانہ بلا روک ٹوک جنسی عمل کی اجازت دے دیتا۔

    تو سوال یہ ہے کہ جیسے مغرب نے بچے یعنی نئی نسل کی پرورش، تربیت اور بوڑھے والدین کی دیکھ بھال حکومت یعنی سرکار کے ذمے کردی ہے اسی وجہ سے انہیں شادی کی ضرورت ہی نہیں رہی۔ تو نئی نسل کے حوالے سے اسلام جو مقاصد چاہتا تھا وہ سب مغربی ماڈل میں بھی پورا ہورہا ہے۔

    پوچھنا یہ تھا کہ جب مغرب کو بھی اس معاملے میں سارے مقاصد حاصل ہورہے ہیں تو دونوں میں سے کونسا ماڈل بہتر ہے، اسلام کا زنا سے بچنا اور خاندان کے ذریعے بچے کی نگہداشت کروانا یا مغرب کا زنا کو جائز قرار دے کر حکومت سے بچوں کی اور بوڑھوں کی پرورش اور دیکھ بھال کروانا ؟؟

    کونسا ماڈل اور طریقہ انسانی حوالے سے بہتر ہے اور کیوں ؟؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 3 hours, 33 minutes ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • مغرب اور اسلام میں خاندان کا تصور

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 30, 2025 at 4:35 am

    مغرب میں ایسا کچھ نہیں ہوا جیسا آپ نے بیان کیا۔ وہاں بھی خاندان کا ادارہ بچوں کی پرورش میں ہمہ تن مشغول ہے۔

    لا وارث بچوں اور بوڑھوں کی دیکھ بھال حکومت کرتی ہے جیسے ہمارے ہاں بھی ایسے ادارے موجود ہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register