-
Historical Record For Sunnah Transmitted Through Ijma And Tawatur
یقینا ایسا ہوا ہوگا
کہ رسول اللہ نے جو دین دیا قران کے علاوہ وہ تمام صحابہ کو دیا گیا ہوگا اور سب اس پر عمل پیرا تھے اور اس کو اگلی نسلوں تک منتقل کر رہے تھے
اور پھر کچھ صحابہ نے جو واقعات رسول اللہ کے ساتھ پیش ائے تھے جس کے اندر وہ واقعات بھی شامل تھے جس کے اندر رسول اللہ الدین جاری کر رہے تھے اور اس کے علاوہ بھی بہت سے متفرق واقعات جس میں دوسری نوعیت کی چیزیں ہوتی تھی وہ اگے بیان کیے جو کئی راویوں کے بعد محدثین تک پہنچے
ایسا کہنا بالکل غیر عقلی اور غیر علمی بات ہوگی کہ دین کے بنیادی احکامات کسی راوی کے محدث کو بتانے سے پہلے باقی لوگ اس واقعے کو تو نہیں جانتے ہوں گے لیکن اس واقعے کے اندر موجود جو دین جاری کیا گیا اس سے واقف نہیں تھے
اصل مسئلہ یہ ہے کہ جب روایات کی سند پر اطمینان ہو گیا اور اس میں موجود کنٹینٹ کی
تصدیق اجماع اور تواتر سے ہو گئی
تو اس روایت پر بڑا اعلی درجے کا اطمینان قائم ہو گیا
اب چونکہ یہ روایت یا واقعہ سند کی صورت میں تھا جس کی سند پر اطمینان تھا راوی قابل اعتماد تھے
تو جو چیز پہلے اجماع اور تواتر سے منتقل ہوتی ارہی تھی بغیر کسی مخصوص سند کے
اب لوگوں نے عام طور پر اس واقعے کو بطور دلیل اجماع اور تواتر کے ساتھ منتقل کرنا شروع کر دیا
کیونکہ روایات کو سنت سے الگ رکھنے کا کوئی رواج مسلمانوں میں نہیں رہا
تو اس وجہ سے سنت اور روایات کب مکس ہو گئی پتہ بھی نہیں چلے گا
ان میں بس وہ چیزیں مختلف ہیں جو اجماع اور تواتر کے ساتھ منتقل تو ہو رہی تھی لیکن ان سے متعلق کوئی روایت نقل نہیں ہوئی جیسے رفع الیدین کی تنسیخ
تو ایسے معاملات اس وقت کے علماء نے الگ سے اس کو بیان کر دیا کہ یہ چیز اجماع اور تواتر سے منتقل ہوتی ا رہی ہے یہ سنت ہے
لیکن باقی کی سنتیں جن کے موافق روایات مل گئی ان کے معاملے میں انہی کو پیش کیا جانے لگا
جس سے اجماع اور تواتر اس روایت پر منتقل ہو گیا
مسئلہ اس وقت ہوگا جب کوئی اور عمل جس پر پہلے ہی اجماع اور تواتر نہ ہو لیکن کسی روایت پر اطمینان کے بعد وہ چیز مشہور ہو گئی اور مسلمانوں کی اگلی نسلوں میں ویسے ہی منتقل ہونے لگے
اب اجماع اور تواتر سے منتقل ہونے والی سنت بھی روایت ہی کی بنیاد پر پیش کی جا رہی ہے
اور روایت کی بنیاد پر جس چیز پر اجماع ہو گیا وہ بھی روایت ہی کی بنیاد پر پیش کی جا رہی ہے دونوں میں فرق کیسے کریں
فرق کرنے کا جو واحد طریقہ مجھے نظر اتا ہے
وہ یہ ہوگا کہ روایت کے متعلق تو یہ کلیئر ہے
کہ یہ اس کا راوی ہے ایک راوی ہے دو راوی ہے
باقی جس چیز پر پہلے اجماع اور تواتر تھا
اور بعد میں کسی روایت پر شفٹ ہوا
اس سنت کے متعلق ہمیں ایسی روایت بھی مل جائے یا ایسی تاریخ بھی مل جائے جس میں یہ چیز موجود ہو کہ وہ چیز اس مخصوص روایت سے پہلے بھی دین کی حیثیت سے مسلمانوں میں جاری تھی
جس سے مجموعی طور پر ایسا ہونا چاہیے
کہ تمام سنتوں کو جو اج تواتر سے منتقل ہو رہی تھی یہ چیز علم میں موجود ہو کہیں نہ کہیں کہ وہ چیز اس روایت سے پہلے بھی مسلمانوں میں عام تھی جس کی بنیاد پر اسے پیش کیا جا رہا ہے یا ابھی بھی اس کے متعلق یہ چیز معلوم ہو تواتر سے کہ وہ چیز شروع سے ہی تواتر کے ذریعے منتقل ہو رہی ہے ناک کے پیش کی جانے والی روایت کی بنیاد پر
اس کے علاوہ اپ اصلا تواتر سے منتقل ہونے والی چیزوں کو اور اصلا روایت کے ذریعے منتقل ہونے والی چیزوں میں فرق نہیں کر پائیں گے یا کچھ چیزوں کے معاملات میں یہ فرق بڑا کم ہو جائے گا اور اصولی طور پر یہ فرق بہت
زیادہ ہونا چاہیے
کیا اپ مجھے ماضی کے علماء نے کسی بھی سنت کو بیان کیا ہو اور یہ کہہ کر بیان کیا ہو کہ یہ جمع اور تواتر سے منتقل ہوتے ا رہے ہیں اور روایت کو بنیاد نہ بنایا ہو اضافی دلیل کے طور پر پیش کر دیا تو کوئی مسئلہ نہیں لیکن پہلے یہ کہا ہو کے یہ چیز مسلمانوں کے تعامل اور تواتر سے منتقل ہوتی ا رہی ہے
کسی معاملے پر اج اجماع موجود ہے لیکن لوگ اسے کسی روایت کی بنیاد پر پیش کر رہے ہیں اپ اس کے بغیر کہ اپ کو پتہ چلے کہ ماضی میں کچھ علماء نے اس کو بغیر روایت کے بھی پیش کیا ہے اور تواتر کی نسبت سے بیان کیا ہے
اس کے بغیر اپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اس پر شروع سے اجماع اور تواتر تھا
ایسا بھی تو ہو سکتا ہے کہ کوئی چیز خبر واحد سے منتقل ہوئی ہو روایت کے طور پر لیکن اس میں کنٹینٹ پر کسی کو کوئی اعتراض نہ ہو اور راوی بھی بہت اعلی درجے کے ہوں تو اس پر اطمینان کی وجہ سے وہ عام بھی ہو جائے اور اتنی عام ہو جائے کہ اس پر مسلمانوں کا اجماع اور تواتر قائم ہو جائے
ہم یہ کیسے میک شور کریں کہ ایسا نہیں ہوا اس کی بجائے اگر ہم یہ ڈھونڈ لیں کہ جو سنتیں ہیں یا دین کے متعلق کوئی عالم کوئی کتاب لکھنے لگا ہے جو بہت سی تصانیف ہوئی ہیں
اگر کوئی چیز اجماع اور تواتر سے منتقل ہو رہی تھی تو اسی کا حوالہ دے کر ایسے کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ عالم اسے بیان نہ کریں
چلو غامدی صاحب کی طرح کسی نے لسٹ نہیں بنائی ان کو ایک جگہ اکٹھا نہیں کیا لیکن مثال کے طور پر امام ابو حنیفہ نے نماز کے متعلق باب اور نماز کے اعمال لکھنے شروع کیے ہیں اور کہا کہ نماز کے یہ اعمال مسلمانوں کے اجماع اور تواتر سے منتقل ہوتے ا رہے ہیں اور یہ کچھ اعمال ہیں جو فلاں فلاں روایت میں ائے ہیں وغیرہ وغیرہ
Sponsor Ask Ghamidi