Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions Hadith

  • Posted by Hamas Mazarzai on August 27, 2024 at 9:51 am

    Khudara is hadees ke bare mein rehnumai kijiye

    Sunan ibne maja 1943

    ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ` سہلہ بنت سہیل رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور عرض کیا: اللہ کے رسول! سالم کے ہمارے پاس آنے جانے کی وجہ سے میں ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کے چہرہ پر ناگواری محسوس کرتی ہوں، یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم سالم کو دودھ پلا دو“، انہوں نے کہا: میں انہیں دودھ کیسے پلاؤں گی وہ بڑی عمر کے ہیں؟! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا: ”مجھے معلوم ہے کہ وہ بڑی عمر کے ہیں“، آخر سہلہ رضی اللہ عنہا نے ایسا ہی کیا، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا: میں نے ابوحذیفہ کے چہرے پر اس کے بعد کوئی ایسی بات محسوس نہیں کی جسے میں ناپسند کروں، اور ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ بدر کی لڑائی میں شریک تھے۔

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 month ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Hadith

    Dr. Irfan Shahzad updated 1 month ago 2 Members · 1 Reply
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar August 27, 2024 at 10:57 pm

    منہ بولے بیٹوں کے بارے میں قرآن کا حکم آ جانے کے بعد جو صورت حال ایک گھرانے کے لیے پیدا ہو گئی ، اُس سے نکلنے کا ایک طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنھیں بتایا ہے ۔ اِسے کسی مستقل حکم کی بنیاد نہیں بنایا جا سکتا۔ واقعہ یہ ہے :

    فجاء ت سھلۃ بنت سہیل بن عمرو القرشي ثم العامري وھي امرأۃ أبي حذیفۃ فقالت : یا رسول اللّٰہ ، إنا کنا نری سالمًا ولدًا ، وکان یأوي معي ومع أبي حذیفۃ في بیت واحد ویراني فضلاً، وقد أنزل اللّٰہ عزوجل فیھم ما قد علمت، فکیف تری فیہ؟ فقال لھا النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم: ’’أرضعیہ‘‘.(ابوداؤد ، رقم ۲۰۶۱)

    ’’ابو حذیفہ کی بیوی اور سہیل بن عمرو قرشی عامری کی بیٹی سہلہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا : یارسول اللہ، ہم تو سالم کو اپنا بیٹا ہی سمجھتے تھے۔ وہ میرے اور ابوحذیفہ کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتا تھا اور مجھے گھر کے کپڑوں میں دیکھتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے جو حکم اِن لڑکوں کے متعلق نازل کیا ہے ، اُس سے آپ واقف ہیں ۔ اب بتائیے، اِس معاملے میں آپ کا کیا ارشاد ہے ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سے فرمایا: اِسے اپنا دودھ پلادو۔‘‘

    میزان

You must be logged in to reply.
Login | Register