-
Basis Of Decision By Umar (rta) On Conquered Lands Of Iraq
مسلمانوں نے جب عراق کو فتح کیا تو یہ فیصلہ8 نہیں ھو رھا تھا کہ وھاں کی زمینوں کا کیا جائے آیا ان کو فتح کرنے والے افواج میں تقسیم کیا جائے یا انھیں وھاں کے لوگوں کے کنٹرول میں دیا جائے اور ان سے عشر لیا جائے۔مدینہ میں حضرت عمر رضی اللہ و عنہ کے زیر صدارت کئی دنوں تک میٹنگ جاری رھی اور وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ رھے تھے کہ ایک دن حضرت عمر رضی اللہ و عنہ نے قران مجید کی ایک آیت تلاوت کی جس پر میٹنگ افراد ان کی اس رائے سے اتفاق کر لیا کہ مفتوحہ علاقے کی زمینیں فوج میں تقسیم نہ کی جائیں بلکہ وھاں کے لوگوں کے پاس رھنے دیا جائے اور ان سے عشر لیا جائے۔میرا سوال یہ ھے کہ حضرت عمر رضی اللہ و عنہ قران کی وہ کس آیت کی تلاوت جس سے مجلس میں شریک تمام کبار صحابہ کرام رضی اللہ و عنہ اجمعین نے اتفاق کیا
والسلام
جان محمد مینگل وینکور کینیڈا
Sponsor Ask Ghamidi