Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Criticism On Ghamidi Sahab's Concept Of Sunnah By Mr. Saifullah Muhammadi

Tagged: ,

  • Criticism On Ghamidi Sahab's Concept Of Sunnah By Mr. Saifullah Muhammadi

    Posted by Muhammad Sami ud-Din on October 11, 2024 at 3:43 pm

    السلام علیکم، حال ہی میں محترم سیف اللہ محمدی صاحب نے کچھ جلیل القدر شخصیات کی قرآن کی تفسیر نقل کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ، تمام نبیوں کی سنتیں در اصل الگ الگ تھیں، اس میں انھوں نے سیدنا عبداللہ ابن العباس رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کا موقف بھی نقل کیا۔ اور بہت سی باتیں اٹھائی ہیں۔ اور اس میں انھوں نے سورہ مائدہ کی آیت نمبر 48 کا حوالہ بھی دے کر یہی بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔
    یہ ان کے اس نیریٹیو کا دوسرا باب تھا، اس سے پہلے بھی وہ حصہ اول شائع کر چکے ہیں جو میں نے فی الحال مصروفیات کی وجہ سے نہیں دیکھا۔ ان کا یہ موقف اپنی جگہ، مگر مجھ جیسے کم عمر طالب علم کے لیے یہ باتیں بھی ایک معمہ بن سکتی ہیں۔ اور کچھ حد تک اس معاملے میں سوالات پیدا کر بھی رہی ہیں۔
    ان کے ان نظریات کو آپ کیسے دیکھتے ہیں اور ان کا جواب کیسے دیا جائے گا، بہت شکریہ۔
    حصہ اول https://youtu.be/2hMDHkTKGUA?si=sgjKug-s6olMGrjK
    حصہ دوم https://youtu.be/nv6weabcpxw?si=D_B59FFv1s2LKLIk

    Umer replied 2 months, 1 week ago 3 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • Criticism On Ghamidi Sahab's Concept Of Sunnah By Mr. Saifullah Muhammadi

    Umer updated 2 months, 1 week ago 3 Members · 2 Replies
  • Muhammad Abdullah Awan

    Member October 11, 2024 at 8:56 pm

    غامدی صاحب نے اجماعِ اور تواتر کو قرآن کے ہم تک پہنچنے کا ذریعہ کہا ہے ، اس سے مراد دین کا متن ہے دین کا فہم نہیں۔ یعنی یہ کہ قرآن میں لکھا ہے وامسحو برؤسكم وارجلكم الي الكعبين یہ متن ہے جو تواتر سے ہم تک آیا ہے اور امت کا اجماع ہے کہ یہ قرآن کے الفاظ ہیں۔ اب انکا فہم؛ اسپر اگر کسی زمانے میں لوگوں کا اجماعِ ہوجاتا ہے( جو کہ ممکن نہیں، ہمیشہ اقلیت میں دوسری رائے ہوتی ہی ہے) تو ي فہم کا اجماعِ ہے متن کا نہیں۔ ویڈیو کی شروعات میں سیف اللہ صاحب غلط نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ چونکہ غامدی صاحب قرآن ہم تک پہنچنے کا ذریعہ اجماعِ و تواتر کو قرار دیتے ہیں تو يھ چیزیں قرآن و سنت کہ علاوہ تیسرا ماخذ ہے دین کا، حالانکہ غامدی صاحب کی بات سے یہ نتیجہ نکلتا نہیں، انہوں نے یہ غلط بنیاد قائم کی ہے اور اب چونکہ ان کے ہاں غامدی صاحب کہ نزدیک اسلاف کا “فہم پر اجماعِ” بھی دین ہے تو اب وہ پرانی کتابیں کھول کر “فہم سلف “بیان کر رہے ہیں کچھ نیا نہیں کر رہے۔ ہے چیزیں پہلے بھی سامنے ہی تھیں اور روایتی طبقہ انہوں چیزیں کی بنیاد پر نقد کرتا ہے، سیف اللہ صاحب کچھ نیا نہیں کر رہے

  • Umer

    Moderator October 12, 2024 at 12:52 am

    No one is saying that our Shariah is exactly the same as that of Prophet Abraham (sws) or any other prophet. There have been differences in Shariah of different prophetic nations as can be seen in Quran 5:48 and Quran 2:106 (where Allah has replied to the objections of Jews as to why He has changed certain aspects of Shariah related to Bani-Israel in Quran which also affirms to the fact that there lies commonality among different Shariah with a few changes of course).

    Whatever Shariah we have today is instituted only with the authority of Prophet Muhammad (sws) and is received in the form of Quran or Sunnah. Sunnah includes those religious traditions which were a part of Abrahamic Tradition, and were instituted with the authority of Prophet Muhammad (sws) after revision, reformation or certain additions just the way it is with all the Shariah as mentioned above. No one can deny their Abrahamic roots. It is a historical fact.

    Since Sunnah is received in parallel to Quran as an independent source of religion and questions could arise on its authority as religion in later times, therefore Quran 16:123 provides Sunnah that religious authority by taking it under its cover.

    Therefore, I failed to understand the objections raised by Mr. Saifullah Muhammadi. Please point it out specifically if I have missed anything.

You must be logged in to reply.
Login | Register