Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions موسیقی

  • موسیقی

    Posted by Furqan Salahi on October 18, 2024 at 10:38 am

    بخاری کی روایت ۵۵۹۰ رقم ، جس میں قیامت کے قریب کچھ لوگ “ زنا ،ریشم ، شراب ، موسیقی کو حلال کرلینگے یہ کہا گیا ہے، میرا سوال “ الحِرّ “ لفظ جو استعمال ہوا ہے اس سے متعلق ہے ، تمام اہل علم نے “الحِر” کا ترجمع زنا یا پھر غیر شرعی جنسی تعلق لیا ہے، غامدی صاحب نے شرم گاہ ترجمع کیا ہے،کیا لغت میں اس کی دلیل ملتی ہے کہ لفظ الحر کو اس مفہوم میں لیا جاسکتا ہے ؟؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 month ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • موسیقی

    Dr. Irfan Shahzad updated 1 month ago 2 Members · 1 Reply
  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar October 22, 2024 at 5:55 am

    «فتح الباري» لابن حجر (10/ 55 ط السلفية):

    «‌يستحلون ‌الحر) ضبطه ابن ناصر بالحاء المهملة المكسورة والراء الخفيفة وهو الفرج»

    “‌’يستحلون ‌الحر’، ابن ناصر نے اسے حاء مہملہ (غیر منقوطہ) کے ساتھ، جس پر زبر ہو، اور ہلکی راء کے ساتھ ضبط کیا ہے، اور اس کا مطلب شرمگاہ (فرج) ہے۔”

    اور مراد زنا ہے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register