Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Sources of Islam Getting Tired Of Salah As It Seems A One Way Communication

Tagged: , ,

  • Getting Tired Of Salah As It Seems A One Way Communication

    Posted by Mehmood ul Hassan Aalami on November 1, 2024 at 3:51 pm

    بعض اوقات نماز انتہائی خشک اور رسمی سی عبادت معلوم ہوتے ہوئے دل اکتا سا جاتا ہے ۔۔۔ یعنی جب یہ محسوس ہوتا ہے کہ نماز میں میری خدا سے گفتگو یک طرفہ ہے اور اگرچہ میں نماز میں خدا کی تعریف و تمجید کررہا ہوں ۔۔۔ اپنا دکھ درد اس سے بانٹ ہوئے لگاتار سچے دل اور پُر نم آنکھوں کے ساتھ دعائیں کر رہا ہوں ۔۔۔ لیکن خدا کی طرف سے کوئی ہلکا سا بھی جواب نہیں آتا ۔۔۔ بلکہ مسلسل ہیبت ناک خاموشی چھائی رہتی ہے۔۔۔

    ایسی صورت حال میں میں نے ہر حربہ آزمایا کہ مجھے نماز کا اپنی مادری زبان میں بامحاورہ ترجمہ نہایت اچھی طرح سے یاد ہے ۔۔۔۔ نماز خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھتا ہوں ۔۔۔رکوع اور سجدوں میں اپنی مادری زبان میں خوب دعائیں کرتا ہوں ۔۔۔ اور ساتھ ساتھ خدا کی طرف دھیان لگانے کی بھی بھرپور کوشش کرتا ہوں ۔۔۔ لیکن خدا کی طرف سے مسلسل خاموشی میرے ذہن کے خیالوں پر ہتھوڑا بن کر برستی ہے ۔۔۔ نتیجتاً مجھے نماز مخص ایک بے فائدہ اور یک طرفہ ملاقات لگتی ہے ۔۔۔۔ ایسی ملاقات کے جس میں فریادی پتھر پر سجدے کیے سر پھوڑے جارہا ہے لیکن عطا کرنے والی ہستی ہلکا سا جواب تک نہیں دیتی ۔۔۔۔

    یوں

    میرا نماز سے جی اکتا جاتا ہے ۔۔۔۔ اور میں باوجود نماز کی عادت کے کئی نمازیں قضاء کر دیتا ہوں ۔۔۔۔

    Dr. Irfan Shahzad replied 2 days, 20 hours ago 2 Members · 3 Replies
  • 3 Replies
  • Getting Tired Of Salah As It Seems A One Way Communication

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 2, 2024 at 10:26 pm

    نماز خدا سے مکالمہ نہیں ہے۔ آپ چوں کہ یہ سوچ کر نماز ادا کرتے رہے ہیں کہ خدا کی طرف سے کوئی بات، اشارہ یا نشانی ملے گی اور وہ نہیں ملی اس لیے اکتا گئے ہیں۔ خدا کے بارے میں یہ تصور درست نہیں تھا۔

    پہلے یہ سمجھنا چاہیئے کہ خدا نے اپنے بارے میں کیا بتایا ہے کہ وہ انسانوں کے ساتھ کیا معاملہ کرتا ہے۔ خدا نے آپ کو پیدا کر دیا۔ آپ کے بنا مانگے آپ کو بے شمار نعمتوں سے نواز دیا۔ جن سے اپ ہر لمحہ فائدے اٹھاتے ہیں۔ اس نے آپ کو دین کی ہدایت دے دی جس کے ذریعے سے آپ ابدی نعمتوں کے حق دار بن سکتے ہیں۔

    یہ سب ایک طرف اور دوسری طرف آپ کا یہ مطالبہ کہ وہ آپ سے بات کرے یا آپ کے سوالوں کا جواب دے ورنہ اس کی عبادت نہیں کریں گے یہ ناشکری ہے۔ وہ اپ سے بات نہیں کرے گا۔ وہ بات صرف پیغمبر سے کرتا ہے جن پر بڑی بھاری ذمہ داری ڈالتا ہے۔

    ہمارا کام خدا کو اس کی نعمتوں اس کی کاری گری اور اس کی دی ہوئی ہدایت سے سے پہچاننا اس کو یاد کرنا اور یاد رکھنا اور اس کی اطاعت کرنا ہے۔ اس کا صلہ وہ ابدی جنت کی صورت میں دے گا جہاں وہ آپ سے باتیں بھی کرے گا۔ دنیا اس نے آزمایش کے لیے بنائی ہے۔ یہاں صبر اور شکر درکار ہے۔ یہاں ہر چیز نہیں ملے گی۔

  • Mehmood ul Hassan Aalami

    Member November 3, 2024 at 3:03 am

    خدا آپ بھلا کرے ۔۔۔۔

    آپ نے نہایت خوب نقطے کی جانب اشارہ فرمایا کہ نماز مکالمہ نہیں بلکہ شکرانہ ہے۔۔۔۔

    دراصل نماز کے مکالمہ ہونے کے تصور کے پیچھے رسول اللہ ﷺ سے منسوب یہ حدیث کار فرما تھی کہ

    “نماز مومن کی معراج ہے۔”

    اب آپ نے توجہ دلائی تو اس قول پے تحقیق کی۔ معلوم ہوا کہ یہ رسول خدا ﷺ کی حدیث سرے سے ہے ہی نہیں ۔۔۔ بلکہ کسی بزرگ یا عالم کاقول ہے ۔۔۔ ابھی اس بات کا بھرپور احساس ہو رہا ہے کہ رسول خدا ﷺ سے منسوب ایک موضوع حدیث کسی قدر ایک بڑا فریب نظر قائم کر دیتی ہے ۔۔۔۔

    آپ کا بہت شکریہ ۔۔۔

    خدا آپ کا حامی و ناصر ہو ۔۔۔

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 3, 2024 at 11:36 pm

    اللہ ہم سب کو ہدایت دے اور ہمیں اپنی رحمتوں سے نوازے۔

You must be logged in to reply.
Login | Register