Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums Epistemology And Philosophy Logical Utility Of Praying In Front Of God In Today's Time?

Tagged: ,

  • Logical Utility Of Praying In Front Of God In Today's Time?

    Posted by Mehmood ul Hassan Aalami on November 5, 2024 at 3:34 pm

    میرا ایک مسلمان دوست خدا کے بارے میں یہ نظریہ رکھتا ہے کہ خاتم النبیین محمد رسول اللہ ﷺ کے بعد خدا نے یہ دنیا بس چھوڑ دی ہے یعنی اب اُسے مظلومین کی حاجت روائی و مشکل کشائی سے کچھ مطلب نہیں ۔ لہذا دعا کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے کہ دنیا خدا نے فطری اسباب و قوانین “کے سپرد کر دی ہوئی ہے ۔لہذا اب دعا کا اس دنیا میں کچھ فائدہ نہیں ۔۔۔ جو محنت کرے گا ظلم سے نجات پا لے گا یا اپنی خواہشات کی تکمیل کر لے گا ۔۔۔ خدا کی مدد و نصرت کا اِس میں کوئی عمل دخل نہیں کیونکہ یہ سب “ظاہری اسباب” کے تابع ہے۔

    عرض وہ میرا دوست مجھے منطق و استدلال کے دائرے میں اِس دنیا میں دعا کرنے کا فائدہ پوچھتا ہے کہ جب سب کچھ خدا نے انسانی محنت پر چھوڑ دیا ہے لہذا منطق کے دائرے میں دعا کا کیا فائدہ؟

    خدا کا منکر ( ملحد)بھی محنت سے اپنی خواہشات کی تکمیل کرلیتا ہے اور خدا کا اقراری مذہبی آدمی بھی ۔۔۔ لہذا خواہشات کی تکمیل میں دعا کا رتی برابر فائدہ نہیں کہ سب کچھ محنت پر منحصر ہے ۔۔۔

    جواب میں ، میں نے دعا کی فرضیت و اہمیت کے سلسلے میں قرآن و صحیح السناد احادیث کے درجنوں حوالہ جات اپنے دوست کو پیش کیے ۔۔۔ لیکن وہ کہتا ہے کہ میری فکر و استدلال میں یہ بات نہیں آتی مجھے حوالہ جات دیکھا کر جذباتی طور پر قائل کرنے کی مت کوشش کرو ۔۔۔ بلکہ عقل و استدلال سے دلیل لاؤں کہ اس دنیا میں دعا کا کیا فائدہ ہے ؟

    رہنمائی فرمائیں کہ اس مسئلے کے پیشِ نظر ، عقل و استدلال کی روشنی میں کیسے جواب دوں اپنے دوست کو؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 21 hours, 20 minutes ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • Logical Utility Of Praying In Front Of God In Today's Time?

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar November 5, 2024 at 11:06 pm

    اس بات کا علم کہ خدا لوگوں کی دعائیں سنتا ہے یا نہیں اور ان کے کاموں میں مداخلت کرتا ہے یا نہیں، یہ خدا ہی سے بتائے تو معلوم ہو سکتا ہے۔ ہمارے پاس خدا کی کتاب ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ خدا نے دنیا کے معاملات میں جب چاہتا ہے دخل دیتا ہے۔

    رسول کی موجودگی میں اس مداخلت کی اطلاع بھی ساتھ ساتھ مل جاتی ہے۔ مگر اصولی طور پر وہ جب چاہے مداخلت کرتا ہے۔

    سورہ کھف میں اللہ تعالی نے موسی اور خدا کے ایک بندے کا قصہ بیان کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح خدا لوگوں کے روز مرہ معاملات تک میں دخل دیتا ہے۔ کچھ لوگوں کی کشتی ضبط ہونے سے بچائی گئی اور ایک ایک نیک آدمی کے فوت ہو جانے کے بعد اس کے یتیم بچوں کی دولت کی حفاظت کرنے کے لیے دیوار کو گرنے سے روکا گیا۔

    خدا نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا کہ ختم نبوت کے بعد وہ اب ایسا نہیں کرتا۔

You must be logged in to reply.
Login | Register