Forums › Forums › Islam And Family › Status Of Divorce In The Absence Of Witnesses And Without Iddah
Tagged: Divorce
-
Status Of Divorce In The Absence Of Witnesses And Without Iddah
Posted by Muhammad Saqib Khan on November 27, 2024 at 11:20 amاگر کسی نے اپنی بیوی کو طلاق دی ہو اور دو افراد کے سننے کا کنفرم نہ ہو ۔ نہ ہی کسی فرد نے اسے کہا ہو کہ تم نے اپنی بیوی کو طلاق کیوں دی ۔ اس کے بارے میں کیا شرعی حکم ہے؟
Dr. Irfan Shahzad replied 3 weeks, 2 days ago 3 Members · 13 Replies -
13 Replies
-
Status Of Divorce In The Absence Of Witnesses And Without Iddah
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar November 29, 2024 at 1:31 amطلاق کے لیے کسی تیسرے کا سننا ضروری نہیں۔ میاں اور بیوی کی گواہی پر معاملہ دیکھا جائے گا۔
-
Muhammad Saqib Khan
Member November 29, 2024 at 6:23 amبیوی نے بھی نہ سنا ہو تو پھر کیا حکم ہے ؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar November 30, 2024 at 11:36 pmطلاق کی حقیقت کو سمجھ لیں۔ یہ شوہر کا ارادہ ہوتا ہے کہ اس نے بیوی کو چھوڑ دیا ہے۔ اگر اس نے دیواروں کو سنایا ہے یا دل میں کہا ہے، تو ارادے کا اظہار نہیں ہوا۔ اب وہ اسے بتانے سے پہلے ارادہ واپس لے لیتا ہے تو طلاق نہیں ہوئی۔ کیوں کہ اس نے معاملہ ختم نہیں کیا۔
جیسے آپ گھر بیچنے کا ارادہ کر لیں اور خریدار کو نہ بتائیں اور پھر ارادہ بدل لیں۔
-
Muhammad Saqib Khan
Member December 1, 2024 at 10:02 amاگر کنڈوم کے ساتھ ہمبستری کی ہو ۔ میاں بیوی نے کنڈوم کو مختلف طریقوں سے چیک کیا ہو اور کنڈوم لیک نہ ہوا ہو ۔ دونوں کو کنڈوم نہ پھٹنے اور بیوی میں مادہ داخل نہ ہونے کا یقین ہو ۔ کیا اس صورت میں عورت کو مخصوص ایام سے پہلے طلاق دی جا سکتی ہے ؟ کیا ایسا کرنا خدا کے قانون کی خلاف ورزی نہیں ہو گی؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar December 3, 2024 at 2:05 amطلاق اس کے بغیر بھی دی جا سکتی ہے۔ لیکن یہ سب نامناسب طریقے ہیں جن سے عدت میں کنفیوزن ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ تاہم، میڈیکل رپورٹ سے عورت کے حمل کا حال معلوم ہو جانے کے بعد یہ قباحت ختم ہوجاتی ہے۔
-
Muhammad Saqib Khan
Member December 3, 2024 at 4:30 amجیسے عرض کیا گیا کہ میاں بیوی کو مادہ داخل نہ ہونے کا یقین ہو ۔ مخصوص ایام بھی نہیں آئے ہوں اور شوہر طلاق دے بیٹھا ہو ۔ پھر طلاق دینے کے پانچ دس دن بعد شوہر پشیمان ہو کہ وہ یہ کیا کر بیٹھا ہے ۔ خاندانی امن و سکون تباہ ہو رہا ہو ۔ تو کیا یہ طلاق مؤثر ہو گی؟؟؟
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar December 4, 2024 at 1:57 amطلاق موثر ہوگی۔ طلاق اگر مجوزہ طریقہ کی خلاف ورزی بھی کر کے دی جائے تو طلاق ہی ہوگی۔
اگر یہ پہلی یا دوسری بار کی طلاق ہو تو شوہر رجوع کر سکتا ہے۔
-
Subtain ul Hassan
Member January 28, 2025 at 12:56 pmحضرت اگر زوجہ لگاتار بحث کر رہی ہے اور ہسبیند اگر شدید غصہ کی حالت میں اس کو ایک بار کہ دے کے تم مجھ پے حرام ہو اور نیت ہسبیند کی طلاق کی نہی بلکے اس کو حبردار کرنے کی یعنی چپ کروانے کی معاملے کو رفع دفع کرنے کی ہو اور تھوڑی دیر کے بعد وہ راضی ہو جاءیں رجوع بھی کر لیں تو کیا اس دوران طلاق واقع ہو جاءے گی ..اوع یہ بات صرف میاں بیوی کے درمیاں ہو کوءی تیسرا اس کو نہ سنے اور بیوی حاملہ بھی ہو رہنماءی فرماءیں ..
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar January 29, 2025 at 2:06 amشوہر کا ارادہ نہین تھا تو طلاق نہیں ہوئی۔ مگر ایسے سخت الفاظ نکالنا بڑے خطرے کی بات ہے۔ عورت چاہے تو اس پر طلاق حاصل کر سکتی ہے۔
-
Subtain ul Hassan
Member January 29, 2025 at 2:58 amجی بلکل آپ درست کہ رہے ہیں لیکن اس دوران نہ تو میاں اور نہ ہی بیوی طلاق لینے کا کوءی ارادہ رکھتی تھی .
دوسری بات کے کیا میاں کے پاس ابھی بھی تین اختیار باقی ہیں یا وہ ایک استعمال کر چکا ہے رینماءی فرماءیں.
شویر نے کفارے کے طور پے 50 60 بندوں کو کھانا بھی کھلا دیا .
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar January 29, 2025 at 6:15 amاگر طلاق کا ارادہ تھا تو ایک طلاق واقع ہو گئی۔ ارادہ نہیں تھا تو کوئی طلاق نہیں ہوئی۔
-
Subtain ul Hassan
Member January 29, 2025 at 6:33 amبہت شکریہ آپکہ راولپندی میں آپکہ مدرسہ کیاں پے ہے تاکہ حضری دی جا سکے
-
Dr. Irfan Shahzad
Scholar January 29, 2025 at 6:41 amپنڈی میں ہمارا کوئی مدرسہ نہیں ہے۔
Sponsor Ask Ghamidi