Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions سورہ انبیاء یت 30

  • سورہ انبیاء یت 30

    Posted by Abdul Basit on December 28, 2024 at 7:41 pm

    سلام علیکم سر

    اس آیت کی تفسیر میں امین احسن اصلاحی اور جاوید احمد غامدی کا کہنا ہے کہ (آسمان) بند ہونے سے مراد اس کا بارش نہ کرنا ہے۔

    سوال یہ ہے کہ قرآن نے (سماوات) کہا ہے اور صیغہ (یری) استعمال کیا ہے تو پھر اہل عرب آسمانوں کو بند کیسے دیکھ سکتے؟

    اگر (سماء) کہا جاتا تو بات واضح تھی مگر (سماوات) کو کیسے حل کیا جائے گا؟

    Dr. Irfan Shahzad replied 4 days, 6 hours ago 2 Members · 2 Replies
  • 2 Replies
  • سورہ انبیاء یت 30

  • Abdul Basit

    Member December 28, 2024 at 7:43 pm

    سورہ انبیاء آیت 30

    أَوَلَمۡ يَرَ ٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ أَنَّ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضَ كَانَتَا رَتۡقٗا فَفَتَقۡنَٰهُمَاۖ وَجَعَلۡنَا مِنَ ٱلۡمَآءِ كُلَّ شَيۡءٍ حَيٍّۚ أَفَلَا يُؤۡمِنُونَ

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar December 28, 2024 at 11:43 pm

    سماوات کا لفظ اس فضائے بسیط کے لیے استعمال کر لیا جاتا ہے ۔ اس لفظ کا استعمال قرآن میں دیکھیے۔ مثلا 7::185

You must be logged in to reply.
Login | Register