Ask Ghamidi

A Community Driven Discussion Portal
To Ask, Answer, Share And Learn

Forums Forums General Discussions حدیث

  • Posted by Altaf Asar on January 10, 2025 at 12:54 am

    مندرجہ ذیل کے بارے میں رہنمائی فرمائیں

    کچھ عالم تورات اور انجیل کے حوالے دیتے ہیں تو کیا ایسا کرنا درست ہے یا نہیں

    سنن دارمی:جلد اول:حدیث نمبر 436

    سیدنا جابر بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ حضرت عمر بن خطاب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تورات کا ایک نسخہ لے کر حاضر ہوئے اور عرض کی اے اللہ کے رسول یہ تورات کا ایک نسخہ ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے سیدنا عمر نے اسے پڑھنا شروع کردیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ تبدیل ہونے لگا۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا تمہیں عورتیں روئیں کیا تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی طرف دیکھ نہیں رہے؟ سیدنا عمر نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی طرف دیکھا تو عرض کی میں اللہ اور اس کے رسول کی ناراضگی سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں ہم اللہ کے پروردگار ہونے اسلام کے دین حق ہونے اور جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر ایمان رکھتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے اب اگر موسی تمہارے سامنے آجائیں اور تم ان کی پیروی کرو اور مجھے چھوڑ دو تو تم سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ گے اور اگر آج موسی زندہ ہوتےاور میری نبوت کا زمانہ پالیتے تو وہ بھی میری پیروی کرتے۔

    سنن دارمی:جلد اول:حدیث نمبر 436

    سیدنا جابر بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ حضرت عمر بن خطاب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تورات کا ایک نسخہ لے کر حاضر ہوئے اور عرض کی اے اللہ کے رسول یہ تورات کا ایک نسخہ ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے سیدنا عمر نے اسے پڑھنا شروع کردیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کا رنگ تبدیل ہونے لگا۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا تمہیں عورتیں روئیں کیا تم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی طرف دیکھ نہیں رہے؟ سیدنا عمر نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی طرف دیکھا تو عرض کی میں اللہ اور اس کے رسول کی ناراضگی سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں ہم اللہ کے پروردگار ہونے اسلام کے دین حق ہونے اور جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے پر ایمان رکھتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے اب اگر موسی تمہارے سامنے آجائیں اور تم ان کی پیروی کرو اور مجھے چھوڑ دو تو تم سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ گے اور اگر آج موسی زندہ ہوتےاور میری نبوت کا زمانہ پالیتے تو وہ بھی میری پیروی کرتے۔

    Dr. Irfan Shahzad replied 1 week, 3 days ago 2 Members · 1 Reply
  • 1 Reply
  • حدیث

  • Dr. Irfan Shahzad

    Scholar January 10, 2025 at 2:30 am

    قرآن مجید خود تورات اور انجیل کے حوالے دیتا، ان واقعات کی طرف اشارہ کرتا ہے جن کی تفصیل گزشتہ کتابوں میں ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ مفسرین ہمیشہ ان کتابوں کو پڑھتے اور حوالے دیتے رہے۔ اس لیے ان کا پڑھنا ممنوع نہیں بلکہ قرآن فہمی کے لیے ضروری ہے۔ البتہ قرآن مجید کی روشنی ہی میں انھیں پڑھا جائے گا اور اس میں کوئی ایسی بات آ جائے تو دین کے مسلمات کے مطابق نہ ہو تو اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔

    بائیبل میں خدا کے کلام کے تراجم کے علاوہ تاریخ اور ان کے علما اور مورخین کی باتیں بھی بیان ہوئی ہیں جن میں کچھ باتیں درست نہیں۔ درج بالا روایت اگر درست ہے تو ممکن ہے کہ یہ بائیبل میں ایسے ہی کسی حصے کے بارے میں ہوں جو مستند نہیں۔

You must be logged in to reply.
Login | Register