-
کتاب ختم نبوت پر کچھ اعتراضات
آپ سے یے عرض ہے کہ آپ اور غامدی صاحب کے مطابق لفظ خاتم بفتح ت کمالات کے معنئ مین لینا زبان کے استعمالات کے منافی ہے۔اور آپ لوگوں کے مطابق خاتم بکسرہ ت میں ئہ احتمال موجود ہے،اوریے پایا گیا ہے کہ یے ترکیب بھی بعد رایج ہونا شروع ہویئ ہے۔اور کمالات کے معنوں میں لینا تاء کسرہ سے مستعمل ہے۔اب میرے اعتراض پر آپ توجہ فرمایئے۔
۱)کیا ائسا نہیئں ہو سکتا کہ یہ تاء مفتوحہ کے ساتھ اس(کمالات کے معنوں میں) ترکیب میں رکاڈ نہ ہویی ہو اور ادبا کہ ہاں یے مجازی اور حقیقی یعنی دونوں معنوں میں مستعمل ہوتارہا ہو۔جیسے اقبال نے آخری کو مجازی معنی میں لیا ہے اور اسے ہم حقیقی معنی میں بھی لیتے ھے۔
۲)کچھ لوگوں نے تاء مفتوحہ کو بھی مجازی طور پر لیا ہے،چلو بعد کے زمانوں میں صحیح،لیکن ان با علم بزرگون کا یے استعمال باعث وہم اس رو سے کہ اس کا مجازی معنی میں لینا غلط نہیئں۔
۳) اگر اعراب بعد کے زمانوں میں لگایا گیا،پھر آپ خاتم کے مستعمل معنی کو کیسے اخز کرتے ھے۔چلو اگر کسی طرح کر بھی لیتے ھے تو ان شواھدوں کو آپ درج کیوں نہیئں کر لیتے ہے اپنی کتابوں مین تاکہ ان لوگوں کے لیے آخری حجت قایم کی جایے،جیسے کہ احمدیوں نے شعر اور ان بزرگوں کے استعمالات نکل کیے ہے۔
(لغت کے کتابوں کے بغیر)
Sponsor Ask Ghamidi